(Last Updated On: )
مجھ کو معلوم نہیں پشت پہ مارا کس نے
زندگی تھا جو تیرا قرض ، اُتارا کس نے
ہر قدم کس نے دیئے ہیں دل برباد کو زخم
ہر قدم پر دل ِبرباد سنوارا کس نے
وہ تھا انسان جہاں کا وہ فرشتہ تو نہ تھا
اس کے کہنے پہ مجھے دل سے اُتارا کس نے
وقت یہ بات بتائے گا تجھے اے جانم
پیار کس نے کیا ہے وقت گزارا کس نے
بات کرنا کبھی فرعون کے لہجے میں نہ تُو
تجھ کو اِس شان سے شوکت سے نکھارا کس نے
یہ انا تھی مری غربت کے جو آڑے آئی
درمیاں رکھا ہے اپنے یہ خسارا کس نے