(Last Updated On: )
اُسی کے ساتھ دیکھے خواب جینے مرنے کے جب !
اُسی نے خوامخواہ منہ موڑ دیا راستے میں
وہ جس کو دل دیا تھا ، پیار و محبت میں
ستم ظریف نے دل توڑ دیا راستے میں
وہ جس نے راہ مجھ عاقل کو دکھائی تھی جاناں
اُسی نے آج مجھ کو چھوڑ دیا راستے میں