(Last Updated On: )
بلک رہے ہیں بچے بھوک سے قیامت ہے
مگر جہان پہ حیران ہوں سلامت ہے
نماز ہوتی ، دعا کب قبول ہوتی ہے
یہ کس طرح کی اسی شہر میں امامت ہے
کسی مقام پہ کھائی نہیں شکست کبھی
تری دعا کی مری ماں یہی کرامت ہے
گلاب جیسے اسی شخص کی جوانی ہے
چنار جیسے اسی شخص کی جسامت ہے
میں کچھ نہ دے سکا روتے یتیم کو عاقل
نظر جُھکی ہے اسی دن سے دل ملامت ہے