باب پنجم
مُنہ، زبان، حلق، دانتوں اور مسُوڑھوں کی بیماریاں
مُنہ کے چھالے Aphthae Tharush (ایفیتھی تھرش)
تعریف: اس مرض میں منہ کے اندر چھوٹے چھوٹے چھالے پیدا ہو جاتے ہیں۔
وجوہات: اکثر یہ مرض شیر خوار بچوں کو ہوتا ہے۔ خاص کر دانت نکالنے کے زمانہ میں اور بچہ کو بازاری دودھ پلانے اور بدہضمی سے ہو جاتے ہیں۔
تشخیص و علامات: اس مرض میں چھوٹے چھوٹے چھالے منہ، مسوڑھوں، زبان، ہونٹوں اور رخساروں کے اندر پیدا ہو جاتے ہیں اور ان کا رنگ سفید اور خاکستری ہوتا ہے۔ منہ میں سوزش اور درد ہوتا ہے۔ منہ سے رال بہتی ہے اور بدبُو آنے لگتی ہے اور کبھی ساتھ بخار بھی ہو جاتا ہے۔ جس کی وجہ سے بے چینی اور پیاس لگتی ہے۔ کھانے کو دل نہیں چاہتا اور جب یہ چھالے مزمن ہو کر معدہ، آنتوں اور پاخانہ کے سوراخ تک پہنچ جاتے ہیں تو کبھی قے اور دست آنے بھی شروع ہو جاتے ہیں۔
علاج: اس مرض کے علاج میں منہ کی صفائی بے حد ضروری ہے۔ بورک لوشن یا ایلم لوشن یا کانڈی لوشن سے کُلیاں یا غرارے کرائیں۔ سہاگہ بریاں (بوریکس) منہ کے چھالوں کا خاص علاج ہے۔
اس مرض میں ہاضمہ کو درست رکھنا اور قبض کا رفع کرنا ضروری ہے۔
رفع قبض کے لیے مگنیشیا سلفاس مقدار ۴ ڈرام، ایکوا ایک دو اونس میں ملا کر پلائیں، بچے کو کیسٹرائیل حسب عمر دیں۔
بورد گلیسرین: بوریکس ۳۰ گرین، گلیسرین ایک اونس، باہم ملا دیں۔ پھریری سے مُنہ کے چھالوں پر لگا دیں۔ ایک دو دن میں منہ کے چھالے ہٹ جاتے ہیں۔ منہ کی سوزش کے لیے مفید ہے۔
اگر بڑے آدمی کے منہ کے اندر چھالے ہوں تو دھنیا کے دانے مٹھی بھر تھوڑے تھوڑے کر کے چبا دیں، اور لعاب نیچے گراتے جائیں، چھالے ٹھیک ہو جائیں گے۔
اگر چھالے منہ میں ایک یا دو ہوں اور سفید رنگ کے ہوں اور ان کا زخم اچھا نہ ہوتا ہو تو اس پر سلورنائیٹریٹ لگانا چاہیے اور اُوپر بورد گلیسرین لگا دیں۔ ایک ہی دفعہ کے لگانے سے آرام ہو گا۔
دوائے قلاع: کتھ، طباشیر، قلمی شورہ، کافور، الئچی خورد، سنگ جراح ہر ایک مساوی الوزن، سفوف بنا دیں۔ بچے کے منہ میں چھڑکیں اور رال بہنے دیں۔
منہ پکنا، چھالے نکلنا، زبان کا پھول جانا، امراض لب و ہونٹ وغیرہ کے لیے از بس مفید ہے۔
طبی چٹکلہ: نرلسی کی جڑ سفوف بنا کر منہ میں ذرور کریں، مُنہ کے چھالوں کے لیے مفید ہے۔
اکسیری دوا: کتھ سفید ۱ تولہ، گیرو ۱ تولہ، پھٹکڑی سفید ۶ ماشہ، کافور ۳ ماشہ، نیلہ تھوتھا ۴ رتی۔
جملہ دواوں کو باریک پیس کر رکھ لیں اور منہ میں دھوڑا دیں۔
منہ، زبان، ہونٹ پر چھالے خواہ کسی وجہ سے پڑے ہوں۔ اس کو پانی میں ملا کر غرارے کرنے سے رفع ہو جاتے ہیں۔
اگر منہ کے اندر چھالوں کی سفید تہ جمی ہو تو ایسی حالت میں دوائی پانی میں حل کر کے روئی سے آہستہ آہستہ منہ کو صاف کریں۔ نیم گرم سادہ پانی کے غرارے کریں۔ ہر قسم کے چھالے مُنہ پکنے کا مرض دُور ہو جائیں گے۔ بہترین دوا ہے۔ مجرب ہے۔
چٹکلہ: نیلہ تھوتھا بریاں بقدر ایک ماشہ ایک سیر پانی میں حل کر کے اس سے غرارے کرانے سے ہر قسم کے منہ کے چھالے رفع ہو جاتے ہیں۔
دوائے آکلہ: اکثر بچوں کے منہ کے اندر ایک چھالا سا نکلتا ہے۔ جو مسوڑھوں اور رخساروں کو اندر کی طرف سے کھانا شروع کر دیتا ہے۔ اور باہر سوراخ ہو جاتا ہے۔ اور بہت سخت بدبُو آتی ہے۔ زخم صاف کر کے صرف روغن تارپین لگا دیں۔ دن میں دو بار۔
خواہ کسی طرح کی زخم ہو چند دنوں میں آرام ہو گا اور اندرونی طور پر سلفوئنمائیڈ حسب عمر دیں۔ ہمراہ آب۔
بعض اوقات سنگرہنی کی وجہ سے منہ میں چھالے پیدا ہو جاتے ہیں اُن کے لیے سنگرہنی کا علاج کریں۔
ہومیوپیتھی علاج
کالی میور ۶: اس مرض کی کامیاب دوا ہے۔ چند دفعہ کے استعمال سے منہ کے چھالے رفع ہو جاتے ہیں۔
نسخہ: کالی میور، فیرم فاس ہر ایک پانچ پانچ گرین، ایک اونس پانی میں ملا کر غرارے کرائیں۔ منہ کے چھالوں کے لیے بینظیر نسخہ ہے۔
کالی میور، گلیسرین میں ملا کر بھی منہ میں لگائی جا سکتی ہے۔
مرکیوری ایس ۳۰ منہ کے چھالوں کے لیے اکسیر ہے۔ دن میں دو تین دفعہ دینا فائدہ کرتا ہے۔
بیلا ڈونا ۳۰ منہ میں سفید چھالے، ورم گلومتورم، حلق خشک اور سرخ ہو تو مفید ہے۔
اکونائٹ، کالی بائی کرومیکم بھی مفید ادویہ ہیں۔