(Last Updated On: )
اس کی آتش میں فنا ہونے کو ہوں
اپنی مٹی سے جدا ہونے کو ہوں
مر کے بھی میں روشنی پھیلاؤں گا
اپنے مرقد کا دیا ہونے کو ہوں
ہاتھ اب اٹھتے نہیں وقتِ دعا
میں سراپا خود دعا ہونے کو ہوں
چھوڑ کر اس آگہی کی سر زمیں
پھر جنوں میں مبتلا ہونے کو ہوں
٭٭٭
تشکر: مصنف جنہوں نے اس کی فائل فراہم کی
تدوین اور ای بک کی تشکیل: اعجاز عبید