(Last Updated On: )
جانے کیسے ہم میں جینے کی ہوس پیدا ہوئی؟
وہ اندھیری شب جو کل تک ساتھ تھی وہ کیا ہوئی
کیوں کتابوں میں چھُپے بیٹھے ہو ہم سے بھی ملو
ہم ہیں وہ جن سے محبت کی زباں تازہ ہوئی
وہ جو بے معنی سی اک آوا زِ حیرت کھلا ٹھی
تیرے لب کے لمس سے اب فن کا سرمایہ ہوئی
دفتری اعزاز، تعلیمی سند تانے ہوئے
شامیوں کی فوج، اہلِ فن سے رزم آرا ہوئی
تو حسیں ہے، یہ صفت ہر رنگ سے ہے بیشتر
جس طرح عرضِ غزل اسلمؔ سے شائستہ ہوئی
٭٭٭