بانو آج بھی صبح دیر سے آئی۔ثمینہ کا صبرآج ٹوٹ گیا۔ وہ بڑبڑاتے ہوے بولی۔ کیا بات ہے بانو ؟ ا ٓج کل تم چار پانچ ہفتہ سے جب دل چاہتا ہے، لیٹ ہو جاتی ہو؟
بانو نے بڑی معصومیت سے وقت پر نہ آنے کی وجہ بتائی :باجی ، چناؤ ہونے والے ہیں۔ نیتاؤں کے جلسے جلوس ہوتے رہتے ہیں۔باہر سے بھی نیتا آتے جاتے رہتے ہیں۔ آج کل پردھان منتری بھی بہت آنے لگے ہیں۔ بھیڑ دکھانے کے لئے پارٹی کو ہم جیسے لوگوں کی بہت ضرورت پڑتی ہے۔ آج کل ہم لوگوں کی مانگ بہت بڑھ گئی ہے۔
اچھا!۔ثمینہ نے حیرت سے پوچھا۔اُن کو تم لوگوں کی کیوں ضرورت پڑتی ہے ؟
باجی، جب کوئی نیتا آتا ہے ، تب ہم پارٹی کا جھنڈا لے کر سڑک کنارے کھڑے ہو کر نعرہ لگاتے ہیں۔ جب وہ کہیں بھاشن دیتے ہیں، تب ہم بھیڑ میں بیٹھ کر نیتا جی کا نام لے کر جے جے کار کرتے ہیں۔جب کوئی ٹی وی والا پوچھتا ہے تو ہم لوگ نیتا کے خوب گن گان کرتے ہیں۔بانو نے اپنے چناوئی کام کی اہمیت بہ خوبی بتائی۔
تو اِس سے تم کو کیا فائدہ ہوتا ہے ؟۔ثمینہ نے جان بوجھ کر پوچھا۔
باجی، ہمیں پانچ سو سے ہزار روپے مل جاتے ہیں۔ جب دیر ہوجاتی ہے تو پوڑی سبزی اور حلوہ بھی کھانے کو ملتا ہے۔ کبھی کبھی ساڑی یا شال بھی مل جاتی ہے۔ بانو نے اپنے چناوئی کام کے فائدے گنائے۔
کیاا نہیں معلوم رہتا ہے کہ تمہارا نام بانو بیگم ہے؟ثمینہ نے ایک گہری بات اشاروں میں جاننا چاہی۔
بانو نے اِترا کر بتایا:ہاں باجی، وہ سب جانتے ہیں۔ انہیں تو سب کو بتانا ہو تا ہے کہ ہم کون ہیں۔انہیں دکھانا ہوتا ہے :سب کا ساتھ، سب کا وِکاس!
تو اس کامطلب تم اُن ہی لوگوں کو ووٹ دوگی جو تم کو پیسے دیتے ہیں،تحفے دیتے ہیں؟۔ثمینہ نے بانو کے دل کی بات جاننی چاہی کیوں کہ ہماری جمہوریت میں ووٹ آسانی سے خریدا جاسکتا ہے اور سادہ لوح ووٹر کو بڑی آسانی سے گمراہ کیا جا سکتا ہے!۔۔۔۔۔ اِس پر بانو نے بڑے اعتماد سے اپنی گول مٹول آ نکھیں مٹکاتے ہوئے کہا۔
نہیں باجی۔ہم بے قوف تھوڑی ہیں۔ اب ہم سمجھدار ہوگئے ہیں۔زیادہ تریہ پارٹی والے ہمارے علاقہ میں ہمارے ہی مذہب کا امیدوار کھڑا کر دیتے ہیں۔ ہم میں سے کئی اپنے آزاد امیدوار بن کر میدان میں کود پڑتے ہیں۔ہم لوگ کسی کے وعدہ پر، کسی کی خوشامد پر،کسی کے تحفہ پر یا اپنی ذات برادری پر ووٹ دے دیتے ہیں۔ اس طرح ہمارا قیمتی ووٹ بٹ جاتا ہے اور ہمارا مخالف جیت جاتا ہے!
لیکن اب ہم لوگوں نے فیصلہ کیا ہے کہ ہم صرف کسی ایک ایسی بڑی پارٹی کے امیدوار کو اپنا قیمتی ووٹ دینگے جو ہر ہندوستانی سے محبت کرتا ہو، چاہے وہ کسی بھی مذہب کا ہو، کسی بھی ذات براد ری کا ہو !!
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
ڈاکٹر شہباز ملک پہلا پنجابی پی ایچ ڈی
ڈاکٹر شہباز ملک پنجابی زبان و ادب کی دنیا میں ایک مشہور و معروف نام ہیں۔ وہ پاکستان میں پنجابی...