(Last Updated On: )
ظلمتِ شب میں ضیا کی بات کر
میرے آقا مصطفیٰؐ کی بات کر
قلب روشن چاہتا ہے تو اگر
آفتابِ دوسَرا کی بات کر
آپ کے اوصاف پڑھ قرآن میں
آپؐ کے مدحت سرا کی بات کر
جن کے صدقے ہے سخاوت کا بھرم
بس اسی گنجِ سخا کی بات کر
عرشِ اعظم بھی ہے جس کے زیرِ پا
اس شہِ ارض و سما کی بات کر
دے دیا ہے آدمیت کو فروغ
آپؐ کی فکرِ رسا کی بات کر
روح پہ بھی وجد طاری کر دے جو
نغمۂ صلِ علیٰ کی بات کر
تیرے سب امراض کا بابر ؔعلاج
طیبہ کی خاکِ شفا کی بات کر
****
امین بابرؔ (رحیم یار خان )
****
امین بابرؔ (رحیم یار خان )