(Last Updated On: )
حمد اس کی صدف میں گہر رکھ دیا
سنگ کے سینے میں جس نے شرر رکھ دیا
اک جہاں تو نے ذرے میں پنہاں کیا
تو نے دانے کے اندر شجر رکھ دیا
رات کی مانگ تاروں سے تو نے بھری
اور ہتھیلی پہ تو نے قمر رکھ دیا
چاند تارے کریں رات کو روشنی
دھوپ میں تو نے سر پر اَبر رکھ دیا
رات کی کوکھ سے ہو سحر جوہریؔ
اپنی قدرت کا ایسا اَثر رکھ دیا
***
خالد جوہریؔ (جہلم)
***
خالد جوہریؔ (جہلم)