(Last Updated On: )
قدیم رستوں کے زرد پتے بھی خوش کلامی کے منتظر ہیں
کہ آتے جاتے تم ان درختوں سے بات کرتے تو سبز ہوتے
جو سبز ہوتے ہمارے ساۓ سے چھاٶں ملتی مسافروں کو
بُریدہ شاخوں کو چھُو کے ہاتھوں سے تم گزرتے تو سبز ہوتے