بدن میں فنگس اور پروٹسٹ بہت عام پائے جاتے ہیں۔ فنگس بہت عرصے تک سائنسی طور پر پرسرار شے رہی۔ اس کو کچھ عجیب پودوں کے طور پر شمار کیا جاتا تھا لیکن خلیاتی لحاظ سے یہ پودوں جیسے نہیں۔ یہ فوٹوسنتھیسس نہیں کر سکتے۔ ان میں کلوروفل نہیں اور یہ سبز نہیں۔ 1959 میں ان کو الگ اور اپنی کنگڈم دی گئی۔ یہ دو اقسام کے ہیں۔ مولڈ (mold) اور ییسٹ (yeast)۔ زیادہ تر فنگس ہمیں اکیلا چھوڑ دیتے ہیں۔ ایک کروڑ کے قریب انواع میں سے تین سو ہمیں متاثر کرتے ہیں اور ان میں سے زیادہ تر mycoses ہیں۔ یہ ہمیں خاص بیمار نہیں کرتے لیکن کچھ بے آرامی اور تکلیف دیتے ہیں۔ ایک مثال ایتھلیٹ فٹ کی بیماری ہے۔ لیکن ان میں سے کچھ زیادہ برے ہیں اور ان کی تعداد بڑھ رہی ہے۔
ایک فنگس Candida albicans منہ اور جنسی اعضا پر تھرش (thrush) کا باعث بنتی تھی لیکن اب یہ کئی بار جسم میں گہرا حملہ کرتی ہے۔ یہ دل اور دوسرے اعضا پر اگ جاتی ہے، ویسے جیسے پھل کو پھپھوندی لگ جائے۔ اسی طرف دہائیوں تک ہمیں علم تھا کہ Cryptococcus gattii صرف کینیڈا میں درختوں یا ان کے قریب مٹی میں پائی جاتی ہے اور انسانوں کے لئے بے ضرر ہے۔ لیکن 1999 میں اس نے اچانک بیمار کر کے پھیلنا شروع کیا۔ مغربی امریکہ میں اس سے دماغ اور پھیپھڑے کی سنجیدہ بیماریاں ہونے لگیں۔ اس کے تین سو سے زائد معلوم کیس ہیں جن میں سے اس کے ایک تہائی شکار زندہ نہیں بچ پاتے۔
ایک اور coccidiodomycosis ہے۔ جس کی بیماری کو وادی کا بخار کہا جاتا ہے۔ (یہ نمونیا جیسی بیماری ہے)۔ اس سے ہر سال کیلے فورنیا، ایریزونا اور نیواڈا میں دس سے پندرہ ہزار لوگ متاثر ہوتے ہیں اور ان میں سے یہ دو سو کو مار دیتی ہے۔
فنگس مٹی میں ہوتی ہے اور جب طوفان یا زلزلے سے مٹی ڈسٹرب ہو تو یہ پھیلتی ہے۔ کل ملا کر فنگس دنیا میں سالانہ دس لاکھ اموات کی ذمہ دار ہیں۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
اور آخر میں پروٹسٹ۔ پروٹسٹ کوئی بھی ایسی شے ہے جو نہ پودا ہے، نہ جانور اور نہ فنگس۔ جو کہیں فٹ نہ ہو، اسے پروٹسٹ کہا جاتا ہے۔
انیسویں صدی میں تمام یک خلوی جانداروں کو پروٹوزوا کہا جاتا تھا۔ اور خیال تھا کہ یہ سب آپس میں قریبی رشتہ دار ہیں۔ لیکن وقت کے ساتھ معلوم ہوتا گیا کہ یہ درست نہیں۔ بیکٹیریا اور آرکیا بالکل الگ کنگڈم ہیں۔ پروٹسٹ ایک بہت بڑی کیٹگری ہے۔ اس میں پیرامیشیم، امیبا، ڈائی ایٹم، سلائم مولڈ اور کئی دوسرے جاندار آتے ہیں جن میں ماہرینِ حیاتیات کے سوا دوسرے لوگ کم ہی دلچسپی رکھتے ہیں۔
انسان صحت کے نقطہ نظر سے، ان میں سے سب سے قابلِ ذکر پروٹسٹ پلازموڈیم کے جینس سے ہیں۔ یہ وہ چھوٹے سی خوفناک مخلوق ہے جو مچھروں کے ذریعے ہم میں داخل ہوتے ہیں اور ملیریا کرتے ہیں۔ پروٹسٹ ٹوکسوپلازموسس، جیارڈائسس اور کرپٹوسپوریڈائیسس کا باعث بھی بنتے ہیں۔
کیا حرف ع جس لغت میں ہو وہ عربی کا ہو گا؟
اردو کا ہر وہ لفظ، جس میں حرفِ "عین" آتا ہو، وہ اصلاً عربی کا ہو گا! مرزا غالب اپنے...