جدید سائنس زلزلوں کی بر وقت پیشن گوئی نہیں کر سکتی نہ ہی یہ بتا سکتی ہے کہ زلزلہ کس جگہ پر کس وقت آئے گا یہ محض اس خطرے سے آگاہ کر سکتی ہے کہ کسی علاقے میں زمین کے اندر ٹیکٹانک پلیٹس میں غیر معمولی حرکت ہو رہی ہے جس سے زلزلے آنے کا اندیشہ ہے۔
اب کرتے ہیں بات پاکستانی میڈیا پر اس خبر کی کہ ایک ڈچ سائنسدان فرانک ہوگربیٹس نے یہ پیشنگوئی کی ہے کہ پاکستان میں اگلے 48 گھنٹوں میں نہایت تباہ کن زلزلہ آ سکتا ہے۔
پہلی بات تو جیسا کہ اوپر بیان کیا کہ زلزلے کی پیشنگوئی نہیں کی جا سکتی دوسری بات یہ کہ فرانک صاحب کوئی سائنسدان نہیں بلکہ اس طرح کے نمونے پوری دنیا خاص کر امریکہ میں بھی پائے جاتے ہیں جو سوڈو سائنس کے ذریعے عجیب و غریب قسم کی باتیں اور سازشی تھیوریاں پیش کرتے ہیں۔
یہ صاحب اپنی ہی بنائی ہوئی تنظیم
Solar System Geometry Survey
کے بانی ہیں جو سورج اور سیاروں کی زمین سے الائنمٹ یعنی انکے اور زمین کے مدار کی حرکت سے زلزلوں کی پیشن گوئی کرتے ہیں۔ یہ ویسے ہی ہے جیسے کوئی علمِ نجوم سے یا ستاروں کی چالوں سے زلزلوں کی پیشن گوئی کرتا پھرے جو یقینی طور پر ایک مضحکہ خیز بات ہے اور کسی طور عقل و شعور پر مبنی نہیں ۔
تیسری بات یہ کہ انہی صاحب نے پچھلے سال ترکی میں زلزلے آنے کے بعد یہ پیشنگوئی کی تھی کہ پاکستان میں بھی زلزلے آئیں گے تاہم ایسا نہیں ہوا تھا۔
جس طرح سے سوشل میڈیا پر یہ خبر پھیلائی جا رہی ہے اور لوگوں کو بدحواس کیا جا رہا ہے یہ اس بات کا ثبوت ہے کہ پاکستان میں کس طرح لوگ بنیادی سائنس سے نابلد ہیں اور ہر طرح کی خبر کو سچ سمجھ کر بیٹھ جاتے ہیں۔ گو پاکستان کے میٹروجیکل ڈیپارٹمنٹ نے بھی اس “پیشنگوئی” کو لغو قرار دیا ہے تاہم یہ حکومت اور اس کے اطلاع عامہ کے اداروں کا کام ہوتا ہے کہ اس طرح کی افواہوں کا بر وقت سدِ باب کرے تاکہ عوام میں پریشانی اور خوف و ہراس نہ پھیلے۔
کیا حرف ع جس لغت میں ہو وہ عربی کا ہو گا؟
اردو کا ہر وہ لفظ، جس میں حرفِ "عین" آتا ہو، وہ اصلاً عربی کا ہو گا! مرزا غالب اپنے...