انسان کی کہانی کائنات کی کہانی سے الگ نہیں۔ اگر آپ انسان کی تاریخ جاننا چاہتے ہیں تو آپکو کائنات کی تاریخ جاننا ہو گی۔
انسان دراصل کائنات سے الگ نہیں۔ یہ اس کائنات کا حصہ ہے۔ویسےہی جیسے پھل درخت کا حصہ ہوتا ہے۔
کائنات کی کہانی بیان کرنے کے لیے ہمیں 13.8 ارب سال قبل جانا پڑے گا جب کائنات کی ابتدا بگ بینگ سے ہوئی۔ بگ بینگ دھماکہ نہیں تھا۔ یہ دراصل سائنس میں اس واقعے کو کہتے ہیں جب کائنات ایک چھوٹے سے نقطے سے تیزی سے پھیلنا شروع ہوئی۔ مگر کائنات کہاں پھیلی ؟ خلا میں نہیں۔ خلا بھی دراصل کائنات کا ہی حصہ ہے۔ کائنات وہاں پھیلی جہاں پہلے کائنات نہیں تھی۔ گویا جہاں زمان و مکان نہیں تھا۔ وہ زمان و مکاں جہاں کائنات کے بنیادی اُصول لاگو ہوتے ہیں۔
ہم اسے یوں سمجھ سکتے ہیں فرض کریں آپ ایک کیک بناتے ہیں جس میں کشمش یا بادام ڈالتے ہیں۔ جب کیک ابھی بیک نہیں ہوا تو کشمکش اور بادام کے دانے ایک دوسرے کے قریب ہیں۔ اب جب آپ کیک کو اوون میں بیک کریں گے تو کیا ہو گا؟ یہ پھولے گا۔ اور کشمش اور بادام کے دانوں کے بیچ موجود خمیری میدہ پھیلے گا۔ اس سے کشمش اور بادام کے دانے ایک دوسرے سے پہلے کی نسبت زیادہ فاصلے پر ہو جائیں گے۔ یہاں کشمش اور بادام کے دانوں نے حرکت نہیں کی۔ انکے بیچ خمیری میدہ پھیلا ہے۔
ایسا ہی پھیلاؤ کائنات کا ہے۔ یہاں کہکشائیں ایک دوسرے سے دور نہیں جا رہی بلکہ انکے درمیان کائنات پھیل رہی ہے جسکا نتیجہ یہ نکلتا ہے کہ کہکشاؤں کے درمیان فاصلہ بڑھ رہا ہے۔
ڈاکٹر شہباز ملک پہلا پنجابی پی ایچ ڈی
ڈاکٹر شہباز ملک پنجابی زبان و ادب کی دنیا میں ایک مشہور و معروف نام ہیں۔ وہ پاکستان میں پنجابی...