آجکل انسانی تجارت کرنا غلام بنانے کا ایک نیا اور ماڈرن طریقہ ہے، جس کے ساتھ بہت سے انسانی حقوق کو توڑا جا رہا ہے۔ انسانی تجارت انسانی حقوق اور عزت کو مانتی نہیں ہے ،اس لئے یہ ایک بہت بڑا جرم ہے، کیونکہ ایسی تجارت انسان کی حفاظت، جنسی تحفظ، حقوق آزادی، تحریک آزادی، تقریر آزادی، اظہار آزادی اور سوج و بچار آزادی والے حقوق کی
پرواہ نہیں کرتی ہے، جیسے:
۔ جسم فروشی کرنے پر مجبور کرنا،
۔ جبری مشقت کرنے پر مجبور کرنا،
۔ زبردستی بیگ مانگنے پر مجبور کرنا،
۔ مرضی کے خلاف شادی کرنے پر مجبور کرنا،
۔ غیرقانونی طریقے سے کسی دوسرے وارث کے حوالے کرنا،
۔ پیسے کمانے کی خاطر بچوں کو جنسی خواہشات پورا کرنے کے لئے مجبور کرنا،
۔ بچوں کے ساتھ نسبندی کی فلم بنانا،
۔ غلامی مزدوری کرنے پر مجبور کرنا،
۔ زبردستی جرم کرنے پر مجبود کرنا،
۔ انسانی جسمانی اجزاء اور خون کی غیرقانونی تجارت کرنا۔
ڈاکٹر شہباز ملک پہلا پنجابی پی ایچ ڈی
ڈاکٹر شہباز ملک پنجابی زبان و ادب کی دنیا میں ایک مشہور و معروف نام ہیں۔ وہ پاکستان میں پنجابی...