(Last Updated On: )
وہ برساتیں یاد کرو
بھیگی راتیں یاد کرو
بھُول بھی جاؤ میلے دن
اجلی راتیں یاد کرو
تیشہ، پتھر، نہر شیر
ہجر کی راتیں یاد کرو
جو اتری تھیں آنگن میں
غم کی براتیں یاد کرو
عشق میں دل نے جیت کے بھی
کھائیں ماتیں یاد کرو
کس نے کہا تھا تم سے ضیا
بھُولی باتیں یاد کرو ٭٭٭