(Last Updated On: )
آنے جانے والے لوگ
سارے بھولے بھالے لوگ
خانوں میں بٹ کر ہی رہے
بھورے، گورے، کالے لوگ
دوڑے لے کے ہاتھوں میں
پتھر، نیزے، بھالے لوگ
نالے، غم کے نغمے ہیں
کیوں نہ کریں پھر نالے لوگ
شورستاں میں خاموشی
تالے لبوں پر ڈالے لوگ
تھے جو امیدوں کے امین
نکلے وہی جیالے لوگ
محو فسانہ گوئی ضیا
عنوانوں کے پالے لوگ
٭٭٭