(Last Updated On: )
یہ کیوں فصل گل خار سے بو گئی ہے
بہاروں سے خوشبو جدا ہو گئی ہے
کدھر روپ کی چاندنی سو گئی ہے
بتاؤ کہاں زندگی کھو گئی ہے
یہ کیا دیکھتا ہوں یہ کیا ہو گیا ہے
جہاں میرے سپنوں کے سندر محل تھے
جہاں چاند سے چہرے جانِ غزل تھے
جہاں کچھ چمن جنتوں کے بدل تھے
کہاں ہیں جو جھیلوں میں روشن کنول تھے
یہ کیا دیکھتا ہوں یہ کیا ہو گیا ہے
وہ تہذیب کا اجلا درپن کہاں ہے
محبت کا رنگین دامن کہاں ہے
نگاہوں کی جنت وہ آنگن کہاں ہے
کدھر جا کے ڈھونڈوں وہ گلشن کہاں ہے
یہ کیا دیکھتا ہوں یہ کیا ہو گیا ہے
کہاں کھو گئے پیار کے وہ گلستاں
وہ نغموں کی وادی وہ جشن بہاراں
کہاں ہیں وہ غزلوں کے رنگین عنواں
وہ خلد نظر میرا شہر نگاراں
یہ کیا دیکھتا ہوں یہ کیا ہو گیا ہے