کائنات میں ستاروں اور سیاروں کی تعداد کھربوں سے بھی زیادہ ہے۔ ان میں کئی سیارے اپنے اپنے ستاروں کے گرد گھومتے ہیں جیسے کہ زمین اور نظامِ شمسی کے دیگر سات سیارے جو سورج جیسے ستارے کے گرد اپنے مدار میں گھوم رہے ہیں۔
پلوٹو البتہ نیپچون کے مادر میں بھی داخل ہوتا ہے۔ اس وجہ سے پلوٹو اب سیارہ نہیں ہے۔نظامِ شمسی میں ہم آج جو ایک ناظم دیکھتے ہیں یہ ہمیشہ سے ایسے نہیں تھا اور ہمشہ ایسا نہیں رہے گا۔ زمین کا مدار سورج کے گرد مستقبل ہے؟ کیا یہ تبدیل نہیں ہوتا؟ بلکہ ہوتا یے۔ سورج کا ماس سال بہ سال کم ہونے سے زمین کا مدار اسکے گرد تبدیل ہو رہا ہے۔ آج سے کئی ارب سال پہلے زمین سورج سے اب کے مقابلے میں 70 ہزار کلومیٹر قریب تھی۔ چاند زمین سے آج جس فاصلے پر ہے، ہمیشہ سے ایسے نہیں تھا۔ چاند ہر سال زمین سے تقریباً 3.8 سینٹی میٹر دور ہو رہا ہے۔ ایسے ہی دیگر سیاروں کے مدار بھی وقت کے ساتھ ساتھ تبدیل ہو رہے ہیں۔ تبدیلی کائنات کا خاصہ ہے۔
سورج ہماری کہکشاں ملکی وے کے مرکز کے گرد 23 کروڑ سال میں ایک چکر مکمل کرتا ہے۔ مگر کائنات میں اربوں ایسے سیارے اور اجرامِ فلکی ہیں جو کسی سورج یا ستارے کے گرد نہیں گھومتے۔ انہیں عرفِ عام میں روگ پلینیٹ (Rogue Planets) کہا جاتا ہے۔
ایک محتاط اندازے کے مطابق محض ہماری کہکشاں ملکی وے میں 50 ارب سے زائد ایسے روگ پلینٹس موجود ہیں جو کسی ستارے کے گرد کسی مدار میں نہیں گھومتے بلکہ یہ بھٹکے یا آوارہ سیارے ہیں۔ جبکہ کائنات میں اِنکی تعداد کھربوں میں ہے۔ ان میں سے بہت سے زمین یا زمین سے کئی گنا بڑی سائز کے سیارے ہیں۔ انہیں زمینی یا خلائی دوربینوں سے ڈھونڈنا نہایت مشکل عمل ہے کیونکہ انکی اپنی کوئی روشنی نہیں ہوتی۔ تاہم کئی فلکی مشاہدات سے آج ہم ایسے کئی سیارے ڈھونڈ چکے ہیں۔
ایسے ہی کائنات کے آدھے ستارے کسی کہکشاں کا حصہ نہیں بلکہ کہکشاؤں کے درمیان خلا میں بھٹک رہے ہیں۔ انہیں Rogue Stars کہا جاتا ہے۔ مگر یہ ستارے کہکشاؤں میں ہی بنے۔ بعد میں یہ دو یا دو سے زائد کہکشاؤں کے ضم ہونے سے اپنی کہکشاں سے نکل گئے یا کسی بلیک ہول کے گرد دو ستاروں کے سسٹم میں سے ایک ستارہ غلیل کی طرح کہکشاں سے تیزی سے باہر نکلا اور بھٹک گیا اور آج تک بھٹک رہا ہے۔
سو ایسا ہرگز نہیں کہ کائنات میں تمام ستارے یا سیارے کسی خاص مدار میں گھوم رہے ہیں۔
کیا حرف ع جس لغت میں ہو وہ عربی کا ہو گا؟
اردو کا ہر وہ لفظ، جس میں حرفِ "عین" آتا ہو، وہ اصلاً عربی کا ہو گا! مرزا غالب اپنے...