سورج ایک گیس کا گولہ ہے۔ اس میں 91 فیصد سے زائد ہائیڈروجن ہے جبکہ تقریباً 9 فیصد ہیلیئم ہے۔ سورج جل نہیں رہا۔ جلنے کا عمل دراصل ہم زمین پر دیکھتے ہیں جس میں ایندھن جیسے کہ پیٹرول یا لکڑی میں موجود کاربن اور ہائیڈروجن کے ایٹم ہوا میں موجود آکسیجن سے کیمائی عمل کرتے ہیں اور اسکے نتیجے میں توانائی روشنی اور حرارت کی صورت پیدا ہوتی ہے۔ مگر سورج تو محض ہاییڈروجن کا گولہ ہے، بہت بڑا۔ یہاں تو آکسیجن نہیں پھر یہ کیسے توانائی خارج کرتا ہے؟ اسکا جواب ہے فیوژن۔ فیوژن کے عمل میں سورج میں دو ہائیڈروجن کے ایٹم ملکر ایک ہیلیئم کا ایٹم بناتے ہیں اور اس سے کچھ ماس توانائی میں تبدیل ہوتا ہے جو روشنی، تابکاری اور حرارت کے ذریعے سورج سے نکلتا ہے۔ گویا سورج ہر لمحے ماس یا مادے کو توانائی میں تبدیل کر رہا ہے۔ اسکا یہ مطلب ہوا کہ سورج میاں ڈائیٹنگ پر ہیں۔ اسکے علاوہ سورج ایک اور طریقے سے بھی اپنا ماس کم کر رہا ہے اور وہ ہے تابکاری شعاعوں سے جو کئی بڑے بڑے طوفانوں کی صورت سورج سے نکلتے ہیں اور ان میں کھرب یا کھربوں کی تعداد میں بنیادی ایٹمی ذرات جیسے کہ پروٹان اور الیکٹران موجود ہوتے ہیں۔ یہ چارچڈ پارٹییکل ہماری زمین کو نقصان پہنچا سکتے ہیں تاہم ہماری زمین کی مقناطیسیت کے باعث یہ زمین سے نہیں ٹکرا پاتے جس سے زمین پر موجود زندگی محفوظ رہتی ہے۔
البتہ فیوژن کے عمل سے اور تابکاری کے طوفانوں کے باعث سورج ایک سیکنڈ میں تقریباً 6 ملین ٹن ماس کم کرتا ہے۔ گویا جب سے سورج پیدا ہوا ہے یعنی 4.6 ارب سال پہلے تب سے اب تک سورج تقریباً 100 زمینوں کے برابر ماس کم کر چکا ہے۔ تاہم سورج کا ماس اب بھی تقریباً 3 لاکھ 30 ہزار زمینوں کے برابر ہے سو محض 100 زمینوں جتنا ماس کم ہونا کوئی بڑی بات نہیں۔ چنانچہ سورج اپنے پیدائش سے لیکر اب تک 4.6 ارب سال میں اپنے کل ماس کا 0.05 فیصد سے بھی کم ماس کھو چکا ہے۔ ابتدا میں سورج نے زیادہ ماس کھویا ہو گا کیونکہ ابتدا میں اس میں ہائیڈروجن زیادہ تھی۔ مگر سوال یہ ہے کہ سورج کا اگر ماس کم ہو رہا ہے تو اس سے زمین پر کیا اثر پڑتا ہے ؟ کیونکہ اگر سورج کا ماس کم ہو تو ہم جانتے ہیں کہ اسکی کششِ ثقل کی قوت جو زمین کو ایک مدار میں گھماتی ہے, وہ بھی کم ہو جائے گی۔ مگر کتنی؟
یہ نہایت دلچسپ ہے۔ سورج کا ماس جس فیصد سے کم ہوتا ہے تقریباً اسی تناسب سے زمین کا سورج کے گرد مدار کا فاصلہ بڑھنے لگتا ہے۔ آج زمین سورج سے اوسط 15 کروڑ کلومیٹر دور ہے سو جس رفتار سے سورج سال میں اپنا ماس کم کرتا ہے اسکے مطابق زمین سورج سے ہر سال محض 1.5 سینٹی میٹر دور ہو رہی ہے۔ اور اگر ہم فرض کریں کہ سورج پچھلے ایک ارب سال میں ایک ہی رفتار سے اپنا ماس کم کر رہا ہے تو اس حساب سے زمین ایک ارب سال میں سورج سے 70 ہزار کلومیٹر دور ہوئی ہے۔ مگر اپ نے گھبرانا نہیں ہے یہ فاصلہ زمین اور سورج کی پیدائش اور زمین پر نمودار ہوئے انسانوں اور زندگی کے مقابلے کچھ بھی نہیں۔ سورج کا ڈائٹ پلان کچھ خاص اچھا نہیں۔
کیا حرف ع جس لغت میں ہو وہ عربی کا ہو گا؟
اردو کا ہر وہ لفظ، جس میں حرفِ "عین" آتا ہو، وہ اصلاً عربی کا ہو گا! مرزا غالب اپنے...