قاری وحید ظفر قاسمی کا حمدیہ “اللہ ہو۔۔۔۔اللہ ہو۔۔۔۔اللہ ہو۔۔اللہ “…جس میں عربی اشعار اور ساتھ ان کا اردو ترجمہ وحید ظفر خود ہی گاتے ہیں ۔یہ حمدیہ ایک زمانے میں بہت مقبول ہوا تھا۔اس کی تاثیر ابھی بھی قائم ہے ۔آج دن کا آغاز اسے سننے سے کیا۔۔۔۔اس کے بعد بچپن میں سنا ہوا ایک دعائیہ،التجائیہ یاد آگیا ۔فلم “داتا” کا یہ گانا اپنے وقت کا سپرہٹ تھا۔بعد میں بھی شوق سے سنا جاتا رہا ہے۔بول ہیں “کر ساری خطائیں معاف مری تیرے در پہ میں آن گرا”….اسے سلیم رضا نے گایا تھا۔”شاہِ مدینہ” والی نعت گانے کے ساتھ یہ التجا اور فریاد بھرا گیت گانے کی سعادت بھی سلیم رضا کو نصیب ہوئی ۔اس گیت کے بعد درمیان میں اور بہت سارے دعا اور التجا بھرے گیت آئے لیکن سلیم رضا والے دعائیہ گیت کے بعد پھر ساحر بگا نے پنجابی میں اس سے آگے کا کمال دکھایا۔یہ دعا اور فریاد بھرا گیت بس سننے سے تعلق رکھتا ہے۔
معاف کریں تو مولا معاف کریں تو بس معاف کریں
عدل کریں،نہ انصاف کریں تو بس معاف کریں
نعت خواں فصیح الدین سہروردی کی مشہور نعت میں بھی انوکھا سرور ہے۔
حضور ایسا کوئی انتظام ہو جائے
سلام کے لئے حاضر غلام ہو جائے
آج یہ نعت اہتمام کے ساتھ سنی ہے۔اس دوران یہ خیال بھی آیا کہ اب تو لوگ سعودی عرب کا ویزا جاب کے لئے ڈھونڈنے لگے ہیں ۔
ویزے کے خیال کے ساتھ وحید ظفر قاسمی کی مشہور نعت یاد آگئی اور پھر اسے سننا شروع کردیا۔
فاصلوں کو تکلف ہے ہم سے اگر ہم بھی بے بس نہیں بے سہارا نہیں
ہم مدینے میں تنہا نکل جائیں گے. اور گلیوں میں قصداً بھٹک جائیں گے
ہم وہاں جا کے واپس نہیں آئیں گے. ڈھونڈتے ڈھونڈتے لوگ تھک جائیں گے
جب یہاں پہنچا تو عقیدت اور زمینی حقائق کا فرق واضح ہونے لگا۔جو سعودی حکومت روضے کی جالی چومنے پر بھی پہرے لگائے ہوئے ہے،وہ آپ کو مدینے کی گلیوں سے بھی ڈھونڈ نکالے گی ۔ پھر پہلے جیل اور جرمانہ اور پھر ڈی پورٹ ۔
تنویر نقوی کی مشہورفلمی نعت ہے۔
جو نہ ہوتا تیرا جمال ہی
یہ جہاں تھا خواب و خیال ہی
صَلُّوعَلیہِ وَآلہ
یہ نعت فلم “ایاز” کے لئے زبیدہ خانم اور ساتھیوں نے گائی تھی اور کیا سماں باندھ دیا تھا ۔اصلاً یہ شیخ سعدی کی نعت بلغ العلی بکمالہ حسنت جمیع خصالہ کی تضمین کرکے اردو میں نئی نعت لکھی گئی تھی۔ یہاں یہ بھی بتاتا چلوں کہ “شاہِ مدینہ۔۔۔۔” والی نعت بھی تنویر نقوی نے لکھی تھی۔تنویر نقوی 1938 سے فلمی گیت لکھ رہے تھے اور ان کے دامن میں بہت سارے تاریخی اور شاندار گیت موجود ہیں ۔لیکن “شاہِ مدینہ۔۔۔۔” اور “صلو علیہ و آلہ” ان کی ایسی خوبصورت نعتیں ہیں جو آج بھی تروتازہ ہیں اور نئے گلوکار اور نعت خواں آج بھی یہ نعتیں ذوق و شوق سے پڑھتے ہیں ۔تنویر نقوی ملکہء ترنم نورجہاں کے بہنوئی تھے۔نورجہاں کی بڑی بہن عیدن سے انہوں نے شادی کی تھی۔زبیدہ خانم نے جہاں بڑے شاندار اور سدا بہار گیت گائے ہیں وہیں اس نعت نے بھی انہیں زندہ جاوید کردیا ہے۔
کیا حرف ع جس لغت میں ہو وہ عربی کا ہو گا؟
اردو کا ہر وہ لفظ، جس میں حرفِ "عین" آتا ہو، وہ اصلاً عربی کا ہو گا! مرزا غالب اپنے...