“پریری ڈاگ ” اپنے نام کے برعکس کتے کی نسل سے نہیں بلکہ روڈنٹس ہیں ، یہ امریکی جانور دیکھنے میں مارموٹ سے مشابہہ ہے ۔
اپنی بقا کے لیے پریری ڈاگ کوئی بھی خطرہ محسوس کرتے ہی فوراً اپنی زیرِ زمین کھوہوں میں جا چھپتے ہیں ۔۔۔ لیکن ایسا کرنے سے پہلے وہ چیخ کر اپنے سبھی ساتھیوں کو بھی خبردار کردیتے ہیں ۔
ہر شکاری یا خطرے کے لیے پریری ڈاگ الگ قسم کی آواز میں خطرے کا سگنل دیتے ہیں ۔۔۔۔ مثلاً انسان ، کتا ، کایوٹی اور شِکرہ ، ان سب کو دیکھ کر پریری ڈاگ الگ الگ قسم کی آواز میں چیخ کر ساتھیوں کو خبردار کرتے ہیں ۔
چنانچہ متعلقہ آواز سنتے ہی باقی سب سمجھ جاتے ہیں کہ خطرہ کس قسم کے جانور سے ہے ۔
لیکن اتنا ہی نہیں ۔۔۔۔۔ پریری ڈاگ متعلقہ خطرے کے سائز اور رنگ سے متعلق بھی ٹھیک الگ الگ قسم کی آواز میں وارننگ سگنل دیتے ہیں ۔
۔۔۔۔۔۔
سینیئر امریکی “اینیمل بی ہیویرسٹ” اور “اینیمل لینگویج انسٹیٹیوٹ” کے بانی محترم Con Slobodchikoff عرصہ دراز سے پریری ڈاگ کی زبان پر تجربات و تجزیات سرانجام دے رہے ہیں ۔۔۔۔ انہوں نے مختلف رنگوں کے لباس میں مختلف عمر اور قد کے لوگوں کو پریری ڈاگ کی کھوہوں کی طرف بھیج کر وہاں موجود پریری ڈاگ کے وارننگ سگنلر اور ریکارڈ کیا اور اس کا تکنیکی تجزںہ کیا۔
پتا چلا کہ پریری ڈاگ ہر رنگ کے لباس اور مختلف قد کے انسانوں کی آمد پر مختلف قسم کے سگنل دیتے ہیں ۔۔۔۔ مثلاً
” بھاگ جاؤ سبز کپڑوں میں لمبا آدمی آرہا ہے ” ۔
اب یہ پورا جملہ اسی طرح نہیں ہوتا بلکہ مختلف پِچ اور دورانیہ کے وائس سگنل پر مشتمل ہوتا ہے ۔
پریری ڈاگ کی زبان کی تفصیل آپ یہاں جان سکتے ہیں