حالیہ میں ہمارے گروپ "سائنس کی دنیا” میں ایک پوسٹ آئی جس میں ایک قدیم مصری زبان میں لکھے چند ہائیروگلف تصاویر کے زریعے یہ بات پوچھی جارہی کہ کیا قدیم مصری لوگ، جہاز، آبدوز اور ہیلی کاپٹر جیسے انیسویں صدی کی ماڈرن چیزوں سے بھی واقف تھے؟ کیونکہ اس ھائیروگلف میں ان چیزوں کی تصاویر بنی ہوئی تھیں۔ تو میں نے سوچا کہ زرا موضوع پر تحقیق کی جائے اور اس کے متعلق جو حقیقی سائنسدان بات بتاتے ہیں، انکی تفضیلات یہاں ڈسکس کی جائیں۔ سب سے پہلے لیکن یہ ھائیروگلف کیا ہوتے ہیں؟ انکا جاننا ضروری ہے۔
ہائیروگلف
آج دنیا کی تمام جدید انسانی زبانیں جو جو بولی جاتیں ہیں، انکے لکھنے کے مخصوص علامات ہوتی ہیں ، اور انک علامات کےتحت ہی ان زبانوں کو تحریری شکل میں لکھا جاتا ہے۔ لیکن آج سے تین سے چار ہزار سال پرانی زبانیں، اسطرح کے الفاظ کا استعمال نہیں کیا کرتیں تھیں جن سے آج زیادہ ہم واقف تھیں۔ مختلف قدیم خطوں میں مختلف طریقے ہائے کار رائج تھے، جنکے تحت وہاں کے باشندے اپنی تحاریر لکھا کرتے تھے۔ ان میں سے ایک ہائیروگلف Hieroglyph بھی ہے جس سےقدیم مصر کے پڑھے لکھے لوگ اپنی تحریریں لکھا کرتے تھے۔یہ ان مصریوں کی گویا تحریری زبان تھی۔
ہائیروگلف یا قدیم مصری تحریر، دراصل کسی لفظ، حرف یا آواز کی نمائندگی کرنے والی کسی چیز کی اسٹائلائزڈ تصویر ہوا کرتی تھی ، جیسے کہ آج بھی بعض ماڈرن زبانیں استعمال کرتی ہیں، مثلا چینی، کورین وغیرہ۔ لفظ ہائروگلیف کا لفظی مطلب ہے "مقدس نقش و نگار”۔ مصریوں نے سب سے پہلے ہیروگلیفس کا استعمال خصوصی طور پر مندر کی دیواروں پر نقش شدہ یا پینٹ شدہ نوشتہ جات کے لیے کیا تھا۔ تصویری تحریر کی یہ شکل مقبروں، پیپرس کی چادروں، سٹکو واش stucco wash ایک خاص طرح کا پینٹ ، سے ڈھکے لکڑی کے تختوں، برتنوں اور چونے کے پتھر کے ٹکڑوں پر بھی استعمال ہوتی تھی۔
اب آتے ہیں اپنے اصل موضوع پر
ہیلی کاپٹر ہائیروگلف:
ہیلی کاپٹر ہائروگلیفس سے مراد ایک نام ہے جو ابیڈوس Abydos (ایک قدیم مصری قصبہ) میں سیٹی I مصری فرعون کے مندر کی دیوار کے ایک حصے پر بنے نقش و نگار کے ایک حصے کو یہ نام دیا گیا ہے۔یہ ہائروگلف کا نمونہ، دراصل پیلیو کانٹیکٹ paleocontact مفروضے کے حلقوں میں ہیروگلیفس کو ایک ہیلی کاپٹر (نو مختصر عمودی سلاخوں کے اوپر) کے ساتھ ساتھ جدید ٹیکنالوجی کی دیگر مثالوں کی عکاسی کرنے والے ایک جگہ سے اپنے دور سے کہیں آگے کے اجسام سے تعبیر کیا گیا ہے۔پیلیو کانٹیکٹ دراصل ایک سوڈو سائنٹفک نظریہ ہے جسکے مطابق آج سے ہزاروں سال پہلے خلاء سے کچھ ایلین آتے ہیں اور انہوں نے قدیم انسانی بستیوں میں جاکر اس وقت کی انسانی آبادیوں میں صنعت و حرفت، بول چال اور زبان اور دیگر اپنے زمانے سے جدید تعلیم دی۔ لیکن یہ سب مفروضے ہی ہیں اور جدید سائنس آج ان تمام نظریات کی سختی سے تردید کرتی ہے اور انکا شمار ہم سوڈو سائنس میں کرتےہیں۔
اس ہیلی کاپٹر ہائروگلف کے ٹکڑے میں بہت ساری چیزیں موجود ہیں جیسے ایک مکھی ، مچھلی اور کچھ دیگر عمومی اشیاء کے ہائیروگلف۔ اس کندہ کاری میں اسکے علاوہ کچھ ظاہر ہوتی مبینہ ہیلی کاپٹر، کار ، ہوائی جہاز اور آبدوز کی تصاویر بھی نمایاں ہیں۔ کچھ سوڈو سائنسی حلقوں میں، ان ہیروگلیفس کو لے کر ایک بطور ثبوت یہ اخذ کیا جاتا ہے کہ قدیم زمانے میں بھی مصری باشندے جدید ٹیکنالوجی کی ان شیاء سے واقف تھے اور یہ علم شاید مصریوں کو وقت کے مسافروں یا ماورائے دنیا کے باشندوں نے اس وقت دیا تھا، جب وہ زمانہ قدیم میں اپنے جدید دور کی چیزوں کے ساتھ وارد ہوئے تھے۔
"ہیلی کاپٹرھائیروگلف ” اور دیگر نام نہاد جدید اشیاء کی تصویر دراصل ھائیروگلف پتھروں پر کندہ کرتے وقت کھدی ہوئی پتھر کو وقت کے ساتھ دوبارہ بار بار ا ستعمال کرنے کا نتیجہ ہے۔ یعنی دراصل یہ ہائیرو گلف جو ایک فرعون کے زمانے میں بنائے گئے تھے، ان ہی پر کسی دوسرے فرعون کے زمانے میں بغیر انکو تبدیل کیے، دوبارہ سے کندہ کاری کی گئی، جسکی وجہ سے یہ دھوکہ دینے والی شکلیں وجود میں آئی (پوسٹ سے منسلک تصویر دیکھئے)۔
ابتدائی نقش و نگار پہلے فرعون سیٹی اول Seti I کے دور میں کی گئی تھی اور اس کا ترجمہ "وہ جو نو Nine [مصر کے دشمنوں] کو پسپا کرتا ہے”۔ اس نقش و نگار کو بعد میں پلاسٹر سے بھر دیا گیا اور پھر دوسرے فرعون رامسیس دومRamesses II کے دور حکومت میں "وہ جو مصر کی حفاظت کرتا ہے اور بیرونی ممالک حکومتوں کو اکھاڑ پھینکتا ہے” کے عنوان کے ساتھ دوبارہ اسی جگہ نقش کیا گیا تھا۔ اصل میں قدیم مصر میں جب کوئی نیا فرعون ، کسی پرانے فرعون کی جگہ لیتا تھا، تو پرانے فرعون کے جتنے بھی تعمیراتی کام، تختیاں اور نقوش ہوتے تھے، انکو وہ نیا فرعون مٹواکر اور دوبارہ کندہ کرواتا تھا، تاکہ لوگوں کے دلوں سے پرانے فرعون کی عظمت ختم ہوکر نئے فرعون کی ہیبت اور عظمت قائم ہوجائے، اور ساتھ ساتھ نئے نئے پراجیکٹ بھی بنواتا۔ اور یہ پریکٹس وہاں عام تھی۔
وقت گزرنے کے ساتھ، ان ہایرو گلف پر لیپا جانے والا پلاسٹر ختم ہو گیا ہے، جس سے دونوں الگ الگ ادوار کے نوشتہ جات جزوی طور پر دکھائی دے رہے ہیں اور اوور لیپنگ ہائروگلیفس کا ایک پیلیمپسسٹ palimpsest جیسا اثر پیدا کر رہے ہیں۔ پیلمپسٹ دراصل ایک ایسے مسودے کو کہتے ہیں جس میں کسی پرانی تحریر کو مٹا کر اسی جگہ کچھ نیا لکھا جائے۔۔ قدیم مصر کی تمام تاریخوں کی طرح، سیٹی کے دور حکومت کی اصل تاریخیں واضح نہیں ہیں، اور مختلف مورخین مختلف تاریخیں تجویز کرتے ہیں، جن میں 1294 قبل مسیح سے 1279 قبل مسیح اور 1290 قبل مسیح سے 1279 قبل مسیح کا دورانیہ آج کے اسکالرز کے درمیان قابل قبول ہے ۔ یعنی آج سے قریبا ساڑھے تین ہزار سال قبل یہ دونوں فراعنہ مصر پر حکومت کیا کرتے تھے۔
جب سیٹی فرعون کا مقبرہ دریافت ہوا ، تو ان مبینہ ہیلی کاپٹر نقوش کی بھی دریافت ہوئی ، اس وقت یہ تصاویر لیکر کچھ سازشی ذہن رکھنے والے افراد نے اپنی ایلین کی سازشی تھیوری کی پبلسٹی شروع کردی کہ ہم لوگ سچے ہیں ، جسکا ثبوت یہ ہیلی کاپٹر ہائیرو گلف ہیں ۔لیکن بعد میں زیادہ تر ماہرین آثار قدیمہ اس بات پر متفق ہوگئے ہیں کہ یہ نقش و نگار کوئی غیر معمولی چیز نہیں ہیں۔ ان مفروضہ”جدید ٹیکنالو جی” کی تصویر کشی کرنے والے ہائیروگلف دراصل pareidoliaکی ایک مثال ہیں، جوکہ انسانی ذہن کا ایک خود پیدا کردہ نمونہ یا معنی کو سمجھنے کا ہمارا رجحان ہوتا ہے ان اشیاء کے لیے جو حقیقت میں موجود نہیں ہوتیں۔ پیریڈولیا کی دیگر مثالوں میں چاند میں انسانی چہرے یا کسی پھول اور پتے میں کسی حیوان یا جانور کی شببیہ دیکھنا وغیرہ ہے۔
اس "ہیلی کاپٹر ھائیروگلف ” کو بعض سازشی تھیوریز پر یقین رکھنے والوں نے بہت بڑھاوا دیا اور بہت سے آرٹیکل و وڈیوز پبلش کیے۔ لیکن اس کے پیچھے اس کی اصل وضاحت کا تعلق بس اتنا سا ہے کہ یہ مختلف قدیم حکمرانوں کی میراث ہے اور انہوں نے اپنی روایات اور احکامات کو ایک ہی جگہ کندہ کروایا ہے۔ قدیم مصر میں، وقت کے ساتھ ہیروگلیفس کو دوبارہ تراشنا عام تھا، خاص طور پر جب ایک نیا فرعون اقتدار میں آیا، وہ پرانے فرعون کے احکامات، قصوں اور مہمات کی تصویری جھلکیوں کی جگہ اپنی روایات کو دیواروں پر کندہ کرواتا ۔ ان ہیلی کاپٹر اور دیگر مشبتہ ہائیروگلف کی ڈیجیٹل امیجنگ سے پتہ چلتا ہے کہ یہ تصاویر ایک دوسرے کے اوپر دو الگ الگ تصاویر سے آتی ہیں۔ سیٹی اول کے دور میں تخلیق کی گئی اصل نقش و نگار کا ترجمہ "وہ جو مصر کے نو دشمنوں کو پسپا کرتا ہے۔” (پوسٹ کی تصویر دیکھئے، جو نیلے رنگ سے ظاہر کی گئی ہے) بعد میں اسے رمزیس II کے دور میں فنکاروں نے "وہ جو مصر کی حفاظت کرتا ہے اور بیرونی ممالک کو ختم کر دیتا ہے” اسکو پڑھنے کے لیے دوبارہ بنایا تھا (اسکو پوسٹ کی تصویر میں سبز رنگ سے ظاہر کیا گیا ہے)
پہلے قدیم فرعون Seti I کے نوشتہ یوار کے ہائیروگلف کو ڈھانپنے کے لیے استعمال کیا جانے والا پلاسٹر وقت کے ساتھ ساتھ مٹتا گیا، جس کی وجہ سے ایک ہی مشترکہ تصویر سامنے آئی۔ سازشی نظریہ سازوں نے ان نقاشی کی تصاویر کو ڈیجیٹل طور پر تبدیل کر دیا ہے تاکہ تفصیلات کو ہٹایا اور چھپایا جا سکے اور اسے جدید ٹیکنالوجی کی طرح دکھائی دے تاکہ اس سے ان کے سوڈو سائنسی بیانیے کی حمایت ہوسکے اور اسکے ثبوت کے طور پر اسکو پیش کیا جا سکے۔
وقت گزرنے کے ساتھ، سیٹی کے مقبرے کی دیواروں پر بقیہ پلاسٹر بھی ختم ہونے لگا ہو گیا ہے،اور مزید کچھ ایسی تصاویر منظر عام پر آئیں ، جس سے یہ دھوکہ ملا کہ قدیم مصری واقعی آج کل کی کچھ ماڈرن چیزوں سے واقف تھے۔ یہ پلاسٹر ہٹنےکے سبب جس سے دونوں نوشتہ جات کو جزوی طور پر نظر آنے لگا ہے، اور وہ ایک اوور لیپنگ ہائروگلیفز بنا رہے ہیں جو مکمل طور پر بے کار تفضیلات ہیں۔ اسکو لیکن بہت زیادہ تخیل کے ساتھ اگر پہلی نظر میں ایک ایڈٹ شدہ تصویر کے طور پر دیکھا جائے تو جدید ہیلی کاپٹر، جدید آبدوز اور ایک جدید کار کی طرح نظر آتے ہیں۔ لیکن جب اوریجنل سائٹ کی تصویر دیکھنے کا موقع ملے تو اس ڈیجیٹل جعل سازی کی سمجھ یک دم ہی سمجھ میں آجاتی ہے اور اصل ہونے والے واقعہ کے بارے میں بھی پتہ چل جاتا ہے۔
اور ابھی تک، کسی بھی اس مفروضہ ہیلی کاپٹر ھائیروگلف جیسی چیز کا ایک بھی نمونہ قدیم مصر سے دریافت نہیں ہوا ہے جو اسطرح سازشی اذھان والے لوگ سوچتے ہیں اور ہ وہ اس بگڑے ہوئے تحریری نوشتہ دیوار میں دیکھتے ہیں۔ یہاں تک کہ بہت سے قابل آرکیالوجسٹ کو ایک ڈھیلا نٹ یا ویلڈ یا rivet جوائنٹ بھی نہیں ملا جو ان جیسی کسی پیچیدہ ٹیکنالوجی میں استعمال کی جاتی ہیں اسطرح ان مقابر کی کسی سائیٹ پر کہ تصویر کےساتھ ثبوت مزید پختہ ہوجائے۔ کسی بھی قسم کے قدیم مصری تاریخی ریکارڈ میں اس طرح کے آلات یا گاڑیوں کا ریکارڈ اتنا سا بھی نہیں ہے۔ اسطرح اس مفروضے کو جدید آرکیالوجی کے زریعے کلیتا مسترد کیا جاسکتا ہے کہ قدیم مصری باشندے فرعنوں کے دور میں بھی آج کل ماڈرن ڈیواسز اور ایجادت سے اچھی طرح واقف تھے۔
مزید تفضیلات آپ یہاں سے پڑھ سکتے ہیں
لنک
لنک
بھارت کو بھی ہندو ریاست ہونا چاہئے تھا
اروند سہارن کے ساتھ ایک ویڈیو بلاگ میں، میں نے یہ بات کہی تھی۔ انہوں نے بتایا ہے کہ اس...