::: رنجنا کھنّہ : بھارتی نژاز امریکی ادبی ناقدہ ، نظریہ دان، حقوق نسواں اور پس نوآبادیاتی مطالعوں کی ادیبہ اور عالمہ " ::: ایک مختصر تعارف ***
رنجنا کھنہ{Ranjana Khanna} ڈیوک یونیورسٹی میں ایک ادبی نقاد اور تھیوریسٹ ہیں جو نوآبادیاتی عہد کے بعد کے مطالعے ، حقوق نسواں ، نظریہ ادب اور سیاسی فلسفے کے شعبوں میں بین السطعی ، حقوق نسواں اور بین القوامی کرداروں کے لئے پہچان گئیں۔ وہ melancholia اور psychoanalysis پر اپنے کام کے لئے مشہوربیباک ادبی نقاد اور نظریہ دان ہیں جو نوآبادیاتی عہد کے بعد کے مطالعے ، حقوق نسواں ، نظریہ ادب اور سیاسی فلسفے کے شعبوں میں بین السطعی ، حقوق نسواں اور بین القوامی کرداروں کے لئے ان کی اپنی منفرد شناخت ہے۔۔ ۔ وہ اینگلو اور فرانکفونپس نو آبادیاتی نظریہ اور ادب ، {Francophone Postcolonial theory and literature}اور فلم ، نفسیاتی تجزیہ ، اور حقوق نسواں نظریہ پر کام کرتی ہے۔جو ڈیوک یونیورسٹی میں انگریزی ، ادب ، اور خواتین کے مطالعات کی پروفیسر ہیں ، کو 2018 میں جان ہوپ فرینکلن انسٹی ٹیوٹ کا ڈائریکٹر مقرر کیا گیا تھا۔ کھنہ ایک ادبی نقاد اور تھیوریسٹ ہیں جنھیں پوسٹ کے شعبوں میں بین البدیہی ، حقوق نسواں اور بین الاقوامی سطح پر شراکت کے لئے تسلیم کیا گیا تھا۔ اجتماعی مطالعات ، حقوق نسواں نظریہ ، ادب ، اور سیاسی فلسفہ۔ وہ میلانچولیا اور نفسیاتی تجزیہ پر اپنے کام کے لئے مشہور ہیں ، لیکن انہوں نے پوسٹ کالونیئل ایجنسی ، فلم ، الجیریا ، شعبہ مطالعہ ، خودنوشت ، مارکسزم ، اور بصری اور حقوق نسواں کے نظریہ پر بھی بڑے پیمانے پر اشاعت کی ہے۔ کھنہ الجیریا کٹس{Algetria Cus}: خواتین اور نمائندگی ، 1830-حال (2007) اور سیاہ براعظموں: نفسیاتی تجزیہ اور نوآبادیات (2003) کے مصنف ہیں۔ اس کی سبکیویٹی اور خودمختاری کی نظریہ کاری{تھیوریائزیشن} ، بشمول ڈسپوزایبلٹی ، بیزاری اور پناہ سے متعلق حالیہ کام بھی ، متنوع مفکرین کے کام میں مشغول ہے ، جن میں ڈیریڈا ، ایریگرے ، کانٹ ، مارکس ، ہیڈیگر ، بیئوویر اور اسپواک شامل ہیں۔ انہوں نے مارگریٹ ٹیلر اسمتھ کے ڈائریکٹر برائے خواتین کے مطالعہ میں شریک ہیں وہاں انھون نے2007 2015ء تک خدمات انجام دیں۔ رنجنا کھنہ نے1993 میں پی ایچ ڈی کی سند یونیورسٹی آف یارک (برطانیہ)سے حاصل کی اور انھوں نے
بی اے کی ڈگری کی تکمیل بھی اسی جامعہ سے کی۔
** تنقیدی اور فکری میدان۔**
تنقیدی نظریہ {Critical Theory}
پس نو آبادیاتی ادب{Postcolonial Literature}
صنف اور جنسیت کی علوم {Gender & Sexuality Studies}
جدید سے ہم عصر{Modern to Contemporary}
ناول {Novels}
۔۔۔۔۔۔۔۔۔
رنجنا کھنہ کی یہ دو کتابیں اہم ہیں:
Algeria Cuts: Women and Representation, 1830 to the Present. Stanford University Press. 2007.
Dark Continents: Psychoanalysis and Colonialism. Duke University Press. 2003.
انھوں نے سیکٹروں مقالات لکھے ہیں جو بیں الاقوامی جرائد و رسائل میں شائع ہوچکے ہیں۔