آج – ٢٩ اگست ١٩٧٦
معروف پاکستانی شاعر” ضیا المصطفی ترکؔ صاحب “ کا یومِ ولادت…
نام ضیا حسّان ترک تخلص ترکؔ ہے۔ وہ ٢٩ اگست ١٩٧٦ء کو سیالکوٹ پاکستان میں پیدا ہوئے۔ شعر و شاعری کا شوق بچپن سے ہی رہا حمزہ دائمؔ سے اصلاح لی۔ ان کا شعری مجموعۂ کلام " پاسِ چراغ" کے نام سے ٢٠١١ء میں شائع ہوا۔
پیشکش : اعجاز زیڈ ایچ
※☆▔▔▔▔▔▔▔▔▔▔▔▔▔▔▔☆※
معروف شاعر ضیا المصطفیٰ ترکؔ کے یومِ ولادت پر منتخب کلام بطورِ خراجِ تحسین…
کتنے ہی فیصلے کئے پر کہاں رک سکا ہوں میں
آج بھی اپنے وقت پر گھر سے نکل پڑا ہوں میں
ابر سے اور دھوپ سے رشتہ ہے ایک سا مرا
آئنے اور چراغ کے بیچ کا فاصلہ ہوں میں
تجھ کو چھوا تو دیر تک خود کو ہی ڈھونڈتا رہا
اتنی سی دیر میں بھلا تجھ سے کہاں ملا ہوں میں
خوشبو ترے وجود کی گھیرے ہوئے ہے آج بھی
تیرے لبوں کا ذائقہ بھول نہیں سکا ہوں میں
آیتوں جیسے ناگہاں جاوداں لمس کی قسم
تیرے اچھوتے جسم کا پہلا مکالمہ ہوں میں
ویسے تو میرا دائرہ پورا نہیں ہوا ابھی
ایسی ہی کوئی قوس تھی جس سے جڑا ہوا ہوں میں
جتنی بھی تیز دھوپ ہو شاخیں ہیں مہرباں تری
چھاؤں پرائی ہی سہی سانس تو لے رہا ہوں میں
☆▔▔▔▔▔▔▔▔▔▔▔▔▔▔▔☆
سکوت سے بھی سخن کو نکال لاتا ہوا
یہ میں ہوں لوح شکستہ سے لفظ اٹھاتا ہوا
مکاں کی تنگی و تاریکی بیشتر تھی سو میں
دیے جلاتا ہوا آئینے بناتا ہوا
ترے غیاب کو موجود میں بدلتے ہوئے
کبھی میں خود کو ترے نام سے بلاتا ہوا
چراغ جلتے ہی اک شہر منکشف ہم پر
اور اس کے بعد وہی شہر ڈوب جاتا ہوا
بس ایک خواب کہ اس قریۂ بدن سے ہنوز
نواح دل تلک اک راستہ سا آتا ہوا
ضیا المصطفیٰ ترکؔ
انتخاب : اعجاز زیڈ ایچ