آج – 31/دسمبر 1999
بھارت کے عالم دین، مشہور کتاب "انسانی دنیا پر مسلمانوں کے عروج و زوال کا اثر" کے مصنف نیز متعدد زبانوں میں پانچ سو سے زائد کتابوں کے مصنف اور مفکرِ اسلام ” حضرت مولانا ابو الحسن علی حسنی ندویؒ صاحب “ کا یومِ وفات…
5 دسمبر 1913ء کو ابو الحسن علی ندوی کی ایک علمی خاندان میں پیدائش ہوئی۔ ابتدائی تعلیم اپنے ہی وطن تکیہ، رائے بریلی میں حاصل کی۔ اس کے بعد عربی، فارسی اور اردو میں تعلیم کا آغاز کیا۔ مولانا علی میاں کے والد عبد الحئی حسنی نے آٹھ جلدوں پر مشتمل ایک عربی سوانحی دائرۃ المعارف لکھا تھا، جس میں برصغیر کے تقریباً پانچ ہزار سے زائد علما اور مصنفین کے حالات زندگی موجود ہیں۔ علی میاں نے مزید اعلیٰ تعلیم کے حصول کے لیے لکھنؤ میں واقع اسلامی درسگاہ دار العلوم ندوۃ العلماء کا رخ کیا۔ اور وہاں سے علوم اسلامی میں سند فضیلت حاصل کی۔
─━━━═•✵⊰•••••••••••⊱✵•─━━━═
تصانیف : –
علی میاں ندویؒ نے عربی اور اردو میں متعدد کتابیں تصنیف کی ہے۔ یہ تصانیف تاریخ، الہیات، سوانح موضوعات پر مشتمل ہیں۔ اس کے ساتھ ساتھ سمیناوروں میں پیش کردہ ہزاروں مضامین اورتقاریر بھی موجود ہیں۔ علی میاں کی ایک انتہائی مشہور عربی تصنیف ماذا خسر العالم بانحطاط المسلمين ہے جس کے متعدد زبانوں میں تراجم ہوئے، اردو میں ا س کا ترجمہ انسانی دنیا پر مسلمانوں کے عروج و زوال کا اثر کے نام سے شائع ہوا۔ اخوان المسلون کے ایک رکن سید قطب نے اس کتاب پر مقدمہ لکھا جس میں انہوں نے خصوصا علی میاں کی استعمال کردہ اصطلاح جاہلیت کی تعریف کی جسے علی میاں نے کسی عہد کے ساتھ مخصوص نہیں کیا بلکہ اسے مادیت اور اخلاقی زوال کا استعارہ بتایا ہے۔
ذیل میں چند مشہور کتابوں کی فہرست درج ہے:
عالم عربی کا المیہ
المرتضیٰ
دریائے کابل سے دریائے یرموک تک
دستور حیات
بارہ دن ریاست میسور میں
دعوت فکر و عمل
حیاتِ عبد الحٔی
ہندوستانی مسلمان ایک تاریخی جائزہ
انسانی دنیا پر مسلمانوں کے عروج وزوال کا اثر
کاروانِ مدینہ
کاروانِ زندگی
کاروان ایمان و عزیمت
مدارس اسلامیہ
مغرب سے کچھ صاف صاف باتیں
مطالعۂ قرآن کے اصول و مبادی
مطالعۂ قرآن کے اصول و مبادی
نقوشِ اقبال
نئی دنیا امریکا میں صاف صاف باتیں
قادیانیت تحلیل و تجزیہ
پرانے چراغ
پاجا سراغِ زندگی
قرانی افادات
سیرتِ رسول اکرمﷺ
سوانح حضرت مولانا عبد القادر رائے پوری
سیرتِ سیّد احمد شہید
صحبتِ با اہل دل
شرق اوسط کی ڈائری
*طالبان علومِ نبوت کا مقام
تاریخ دعوت و عزیمت
علما کا مقام اور ان کی ذمہ داریاں
◆ ▬▬▬▬▬▬ ✪ ▬▬▬▬▬▬ ◆
اعزازات : –
1962: مکہ میں واقع رابطہ عالم اسلامی کے قیام کے موقع پر افتتاحی نشست کے سیکریٹری۔
1980: شاہ فیصل ایوارڈ
1980: آکسفرڈ سینٹر برائے اسلامک اسٹڈیز کے صدر۔
1984: رابطہ ادب اسلامی کے صدر۔
1999: متحدہ عرب امارات کے محمد بن راشد آل مکتوم کی جانب سے قائم کردہ ایوارڈ اسلامی شخصیت ایوارڈ دیا گیا۔
✦•───┈┈┈┄┄╌╌╌┄┄┈┈┈───•✦
کعبہ تک رسائی : –
1951 میں دوسرے حج کے دوران میں کلید بردار کعبہ نے دو دن کعبہ کا دروازہ کھولا اور علی میاں کو اپنے رفقا کے ساتھ اندر جانے کی اجازت دی۔
●•●┄─┅━━━★✰★━━━┅─●•●
سلسلۂ شیوخ ترميم :-
حضرت شیخ سید ابو الحسن علی میاں ندویؒ
حضرت شیخ احمد علی لاہوریؒ
حضرت خلیفہ غلام محمد دین پوریؒ
حضرت شیخ حافظ محمد صدیقؒ بھر چونڈی شریف
حضرت شیخ شاہ حسن جیلانیؒ سوئ شریف
حضرت شیخ سید محمد راشد کاظمیؒ پیر جو گوٹھ
حضرت شیخ سید محمد بقاء کاطمیؒ پیر جو گوٹھ
حضرت شیخ سید عبدالقادر آخرین گیلانیؒ
حضرت شیخ سید حامد محمد شمس الدین صالح گیلانی اچویؒ
حضرت شیخ سید حامد گنج بخش ثانی گیلانی اچویؒ
حضرت شیخ سید حامد محمد شمس الدین ثالث گیلانی اچویؒ
حضرت شیخ سید عبد القادر رابع گیلانی اچویؒ
حضرت شیخ سید شمس الدین ثانی گیلانی اچویؒ
حضرت شیخ سید عبدالقادر ثالث گیلانی اچویؒ
حضرت شیخ سید حامد گنج بخش کلاں گیلانی اچویؒ
حضرت شیخ سید عبد الرزاق گیلانی اچویؒ
حضرت شیخ سید عبدالقادر ثانی گیلانی اچویؒ
حضرت شیخ سید ابو عبد اللہ محمد غوث گیلانی اچویؒ
حضرت شیخ سید ابو محمد شمس الدین محمد گیلانی جلیؒ
حضرت شیخ سید ابو محمد سراج الدین شاہ میر جلیؒ
حضرت شیخ ابو الحسن ضیاء الدین علی گیلانیؒ
حضرت شیخ سید ابو البرکات محیی الدینؒ مسعود گیلانی
حضرت شیخ سید ابوالعباس حمید الدین احمد گیلانیؒ
حضرت شیخ سید صفی الدین صوفی گیلانیؒ
حضرت شیخ سید سیف اللہ عبد الوہاب بغدادیؒ
حضرت شیخ عبد القادر جیلانیؒ
حضرت شیخ قاضی ابو سعید محمد مبارک مخزومیؒ
حضرت شیخ ابو الحسن علی هنکاریؒ
حضرت شیخ محمد ابو الفرح طرطوسیؒ
حضرت شیخ عبد الواحد تمیمیؒ
حضرت شیخ ابوبکر شبلیؒ
سید الطائفه حضرت شیخ جنید بغدادیؒ
✧◉➻══════════════➻◉✧
المرسل : اعجاز زیڈ ایچ