آج – 5؍مارچ 1871
آخری کلاسیکی دور کے اہم شاعر، داغؔ دہلوی کے شاگرد” آغا شاعرؔ قزلباش “ کا یومِ ولادت…
آغا شاعر قزلباش کا اصل نام ظفر علی بیگ تھا۔ ان کے جد اعلی ان سپاہیوں میں تھے جو نادر شاہ کی فوج میں شامل ہو کر دہلی آئے اور وہیں بس گئے۔ آغا شاعر کے والد آغا عبد علی بیگ بھی شاعر تھے اور فدائی تخلص کرتے تھے۔وہ دہلی کے کشمیری گیٹ کے محلہ کھڑکی ابراہیم خاں میں رہتے تھے، وہیں ٥؍مارچ ١٨٧١ء کو آغا شاعر پیدا ہوئے۔ آغا شاعر کا گھرانہ آسودہ حال اور فارغ البال تھا۔ وہ اپنی ماں کے بہت لاڈلے تھے۔ آغا کی ابتدائی تعلیم گھر پر ہوئی۔دو اساتذہ ان کو عربی اور قرآن کا درس دینے آتے تھے۔فارسی ان کے گھر کی زبان تھی۔ابتدائی تعلیم کے بعد ان کو اس وقت دہلی کی مشہور درس گاہ اینگلو عربک اسکول میں داخل کرایا گیا جہاں سے انہوں نے آٹھویں جماعت کا امتحان پاس کیا، اسکول کے زمانہ میں ہی ان کو مضمون نویسی اور شاعری کا شوق پیدا ہوا۔
١٢؍مارچ ١٩٤٠ء کو ان کا انتقال ہوا۔
پیشکش : اعجاز زیڈ ایچ
✦•───┈┈┈┄┄╌╌╌┄┄┈┈┈───•✦
معروف شاعر آغا شاعرؔ قزلباش کے یوم ولادت پر منتخب اشعار بطور اظہار عقیدت…
تم کہاں وصل کہاں وصل کی امید کہاں
دل کے بہکانے کو اک بات بنا رکھی ہے
—
پہلے اس میں اک ادا تھی ناز تھا انداز تھا
روٹھنا اب تو تری عادت میں شامل ہو گیا
—
ابرو نہ سنوارا کرو کٹ جائے گی انگلی
نادان ہو تلوار سے کھیلا نہیں کرتے
—
پامال کر کے پوچھتے ہیں کس ادا سے وہ
اس دل میں آگ تھی مرے تلوے جھلس گئے
—
اک بات کہیں تم سے خفا تو نہیں ہو گے
پہلو میں ہمارے دلِ مضطر نہیں ملتا
—
ہمیں ہیں موجب بابِ فصاحت حضرتِ شاعرؔ
زمانہ سیکھتا ہے ہم سے ہم وہ دلی والے ہیں
—
ملنا نہ ملنا یہ تو مقدر کی بات ہے
تم خوش رہو رہو مرے پیارے جہاں کہیں
—
کلیجے میں ہزاروں داغ دل میں حسرتیں لاکھوں
کمائی لے چلا ہوں ساتھ اپنے زندگی بھر کی
—
لو ہم بتائیں غنچہ و گل میں ہے فرق کیا
اک بات ہے کہی ہوئی اک بے کہی ہوئی
—
مرے کریم عنایت سے تیری کیا نہ ملا
گناہ کر کے بھی بے مزد آب و دانہ ملا
—
جان دیتے ہی بنی عشق کے دیوانے سے
شمع کا حال نہ دیکھا گیا پروانے سے
—
پوچھتے کیا ہو تمناؤں کی حالت کیا ہے
سانس کے ساتھ اب اشکوں میں لہو آتا ہے
—
کیا خبر تھی رازِ دل اپنا عیاں ہو جائے گا
کیا خبر تھی آہ کا شعلہ زباں ہو جائے گا
—
خوب بلبل کو سکھایا نالۂ مستانہ وار
خوب غنچے کو سمجھ دی مسکرانے کے لیے
—
عریاں ہی رہے لاش غریب الوطنی میں
دھبے مرے عصیاں کے نہ آئیں کفنی میں
●•●┄─┅━━━★✰★━━━┅─●•●
آغا شاعرؔ قزلباش
انتخاب : اعجاز زیڈ ایچ