کھانے کا سوڈا یا بیکنگ سوڈا گھروں میں عام استعمال ہوتا ہے اور اکثر کھانوں وغیرہ کی تیاری کے لیے ہی اسے استعمال کیا جاتا ہے مگر کیا آپ کو معلوم ہے کہ یہ سفید پاﺅڈر جیسی چیز صحت بہتر بنانے اور گھر کی صفائی جیسے کاموں کے لیے بھی استعمال کی جاسکتی ہے؟
بہت کم لوگوں کو ہی معلوم ہے کہ یہ بظاہر معمولی چیز آپ کے ہزاروں روپے بچانے میں مددگار ہوسکتی ہے اور اس کا ایسے طریقوں سے استعمال کیا جاسکتا ہے جو آپ کو دنگ کرکے رکھہ دیں گے۔
دانتوں کو جگمگائے
چٹکی بھر بیکنگ سوڈا ٹوتھہ برش پر چھڑکیں اور اس پر چند قطرے لیموں کا عرق ٹپکا دیں اور برش کرلیں۔ واضح رہیں کہ اس طریقہ کار کو ہفتے میں ایک بار سے زیادہ استعمال نہ کریں۔
ہونٹوں کے اندر زخم کو آرام پہنچائے
یہ تصور کرنا ہی مشکل ہے کہ منہ کے اندر ایک چھوٹا سا زخم یا چھالا کتنی تکلیف کا باعث بنتا ہے۔ اس تکلیف سے فوری نجات کے لیے ایک کپ گرم پانی میں ایک چائے کا چمچ بیکنگ سوڈا چمچ سے اچھی طرح مکس کرلیں اور پھر ہر دو گھنٹے بعد اس محلول سے کلیاں کریں۔
ہاتھوں سے بدبو دور بھگائے
مچھلی یا کسی ایسے ہی چیز کو کاٹنے کے بعد اکثر ہاتھوں میں بو بس جاتی ہے جو عام صابن سے ہاتھ دھونے سے جاتی نہیں۔ اگر آپ اس کو دور بھگانا چاہتے ہیں تو ہاتھوں کوگیلا کرکے ان پر بیکنگ سوڈے کو رگڑیں اور پھر گرم پانی سے دھو لیں۔ آپ کے ہاتھوں سے بو دور ہوجائے گی اور اس کی جگہ ایک میٹھی مہک آنے لگے گی۔
بارش کے دوران بچوں کے کھیل کا سامان
تیز بارش کے دوران اگر بچے بیزار ہو رہے ہو تو دو کپ بیکنگ سوڈا ، ایک کپ میدہ اور ڈیڑھ کپ پانی شامل کرکے اس وقت تک ابالیں جب تک وہ محلول گاڑھا نہ ہوجائے۔ پھر اسے ٹھنڈا کرکے اپنی مرضی سے اس سے مختلف چیزیں جیسے انسانی شکلیں، کپ، برتن کچھہ بھی بنائیں۔ یہ سرگرمی بچوں کے اندر ایک نیا جوش دوڑا دے گی۔
بوسیدہ کتابوں کا تحفظ
اگر تو آپ کی کوئی پرانی کتاب بوسیدہ ہوچکی ہے اور اس کے صفحات جھڑنے لگے ہیں تو اس بیکنگ پاﺅڈر کی معمولی مقدار کو اس کے صفحات کے درمیان چھڑکیں اور پھر اس کتاب کو ایک کاغذی تھیلے میں ڈال دیں جبکہ اس کے باہر مزید سوڈا چھڑک دیں۔ کچھہ دن تک انتطار کریں اور پھر کتاب کو باہر نکال کر اس میں موجود سوڈے کو نکال دیں اور پھر کتاب کو کچھہ دیر کے لیے سورج کی تیز روشنی میں رکھیں۔اس سے بوسیدگی ختم تو نہیں ہوگی تاہم خشک جگہ پر اسے رکھیں گے تو یہ مزید تباہی سے ضرور بچ جائے گی۔
دھوپ کی جلن سے بچاﺅ
بیکنگ پاﺅڈر کا ایک کپ نیم گرم پانی سے بھری بالٹی میں ڈال دیں اور پھر اس سے نہالیں۔ اس سے آپ کو فوری طور پر دھوپ کی تپش سے ہونے والی جلن یا تکلیف کم کرنے میں مدد ملے گی۔
نومولود بچے کے سر کی جلد کی پرت ہٹانا
ننھے فرشتوں کے سر کی جلد اکثر پرت کی شکل میں جھڑنے لگتی ہے جو کہ نقصان دہ تو نہیں ہوتی اور جلد ہی یہ مسئلہ بھی خودبخود ختم ہوجاتا ہے تاہم کچھہ والدین کے لیے یہ نظارہ قابل برداشت نہیں ہوتا تو اس کے لیے اہنی ہتھلی پر دو چائے کے چمچ بیکنگ سوڈا اور ایک چائے کا چمچ پانی ڈال کر مکس کرلیں اور پھر بچے کے متاثرہ حصے پر نرمی سے رگڑیں ، اس بات کا خیال رکھیں کہ یہ محلول آنکھوں کے پاس نہ جائے، پھر خشک کپڑے سے وہ جگہ صاف کردیں اور دو سے تین دن اس عمل کو دہرائیں، جس دوران صابن یا بے بی شیمپو کا استعمال نہ کریں، یہ مسئلہ کافی حد تک حل ہوجائے گا۔
بلیک ہیڈ سے نجات
اگر چہرے پر بلیک ہیڈ سے پریشان ہیں تو بیکنگ سوڈا کی کچھہ مقدار کو لیموں کے تازہ عرق میں مکس کریں، اس کے بعد اسے ان جگہوں پر لگادیں جو بلیک ہیڈ سے متاثر ہوں اور اس وقت تک انتظار کریں جب تک وہ اکڑ نہیں جاتا، جس کے بعد دھولیں اور پھر موئسچرائزر لگائیں۔
کپڑوں کی دھلائی
کپڑے دھونے کے لیے بھی اس سفید پاﺅڈر کا استعمال کیا جاسکتا ہے، اس کے لیے پانی میں بیکنگ سوڈا کا اضافہ کریں اور رات بھر کے لیے کپڑوں کو ان میں بھگودیں، اس کے بعد اگلے دن معمول کے مطابق کپڑوں کو دھولیں، کپڑوں میں ہر قسم کی بساند دور ہوجائے گی بلکہ ان میں سے اچھی خوشبو آنے لگے گی۔
گھریلو پیڈی کیور
اگر آپ گھر میں اپنے پیڈی کیور کے خواہشمند ہیں تو کچھہ مقدار میں بیکنگ سوڈا پانی میں ملائیں اور پیروں کو اس میں بھگو دیں، بیکنگ سوڈا پیروں کے مختلف مسائل دور کرنے میں مدد فراہم کرے گا۔
مائیکرو ویو کو چمکائیں
کیا آپ کے مائیکرو ویو کی دیواروں پر سالن سے لے کر کافی دیگر مواد چپک گیا ہے؟ اگر ہاں تو ایک کپ پانی اور کچھہ چائے کے چمچ بیکنگ سوڈا کسی گلاس میں مکس کرلیں، پھر اس گلاس کو تین منٹ تک مائیکروویو کریں اور پھر اسفنج کو استعمال کرتے ہوئے تمام گندگی کو کچھہ منٹوں میں صاف کرکے اپنی مشین کو چمکا دیں۔
وال پیپرز کو نئی زندگی دینا
دیواروں پر لگے اپنے پسندید وال پیپر ہر چکنائی کو دیکھہ کر پریشان مت ہو، ان داغ دھبوں کو نرمی سے بیکنگ سوڈا اور اسفنج استعمال کرتے ہوئے رگڑیں اور پھر دھو کر کپڑے سے خشک کرلیں، وال پیپر میں ایک نئی جان پڑ جائے گی۔
پیٹ کی تکلیف سے نجات
بیکنگ سوڈا کا محتاط استعمال مخصوص غذاﺅں کو زیادہ کھانے کے قابل بنا دیتا ہے، ایک چٹکی سوڈا کافی، اورنج جوس یا ٹماٹر کے سوپ میں شامل کرنے سے انہیں پینے یا کھانے کے بعد معدے کی تیزابیت سے بچا جاسکتا ہے، مگر یہ احتیاط کرنی چاہئے کہ سوڈے کی زیادہ مقدار شامل کرکے اس غذا کے ذائقے کو خراب نہ ہونے دیں۔
مچھر کاٹنے سے ہونیوالی سوزش روکنا
اگر تو آپ کو کسی جگہ مچھر نے کاٹ لیا ہے تو ایک چائے کا چمچ اپنی ہتھیلی پر ڈالیں اور اس پر پانی کے چند قطرے ٹپکا دیں، اس کے بعد اس محلول یا پیسٹ کو مچھر کے کاٹنے والی جگہ پر لگادیں، اسے خشک ہونے دیں اور پھر جو پرت جمے اسے صاف کردیں۔ ایسے کرنے سے وہاں پڑنے والا سرخ نشان چھوٹا ہوجائے گا اور خارش بھی روک جائے گی۔ یہی طریقہ کار شہد کی مکھی کے ڈنک میں بھی مددگار ثابت ہوتا ہے۔
پیروں کی بدبو سے نجات
اگر پیروں سے بو اٹھ رہی ہے یا تھکاوٹ کے باعث انگلیاں درد کررہی ہیں تو اپنے پیروں کو ٹھنڈے پانی سے بھرے کسی برتن میں ڈال دیں اور اس پر کچھہ مقدار میں بیکنگ سوڈا چھڑک کر پندرہ سے بیس منٹ تک ڈوبا رہنے دیں۔ پھر پیروں کو دھو کر خشک کرلیں، اس سے پیروں کی بو بھی دور ہوجائے گی اور پیروں میں تکلیف ہے تو اس کی شدت میں بھی کمی آجائے گی۔
۔۔۔ ڈان
صوفوں کی صفائی
ایسا صوفہ جس کا کپڑا الگ کر کے دھویا نہیں جا سکتا اس پر گیلا کپڑا پھیر کر میٹھا سوڈا چھڑک دیں اور آدھے گھنٹے کے لیے رکھ دیں اس کے بعد گیلے کپڑے کی مدد سے صاف کریں تو ساری میل کچیل صاف ہوجاتی ہے. (سائرہ ممتاز)
زیور اور سکوں کی صفائی
َچاندی کا زیور اگر کالا هو تو اسکو بهی بیکنگ سودا صاف کر دیتا هے. پرانے سکے بھی صاف کئے جاسکتے ہیں(مطربہ شیخ)
فرج میں رکھے کھانوں کی خوشبو
ایک کپ بیکنگ سوڈا کھلے منہ کے کنٹینر میں فرج میں موزوں جگہ رکھیں ۔ کھانوں کی خوشبو دوسرے کھانوں سے مکس نہیں ہوگی اور تازہ رہیں گے( ظفر شیخ)
سنک کھولنے کیلئے
باتھ روم، بیسن یا سنک کے پائپ یا sink وغیرہ صابن، بالوں یا دیگر اشیا پھنس جانے کی بنا پر بند ہو جائیں تو پہلے سنک کے سوراخ میں ایک کپ بیکنگ سوڈا ڈال دیں، اوپر سے ایک کپ سرکہ ڈالیں۔ فورا جھاگ کے بلبلے سے اٹھیں گے اور بند سوراخ کھل جائے گا۔ اوپر سے گرم گرم ابلتا ہوا پانی ڈالیں (ناصر خاں ناصر)
اسماء صبا خواج کا افسانہ مایوسی فنی و فکری مطالعہ
اسماء صبا خواج کا تعلق لکھیم پور کھیری ہندوستان سے ہے، اردو کی ممتاز لکھاری ہیں، آپ کا افسانہ ''مایوسی"...