پیچ کس
ایک صاحب کسی سڑک پر جا رہے تھے کہ انہیں زمین پر ایک پیچ کس پڑا نظر آیا۔ انہوں نے پہلے کبھی پیچ کس دیکھا نہیں تھا، اٹھا کر دیکھنے لگے کہ یہ کیا چیز ہے، جب کچھ سمجھ نہ آئی تو جیب میں ڈال لیا کہ پھر غور کیا جاوے گا۔
آگے گئے تو ایک بچے کو درخت کے پاس بیٹھے روتے دیکھا۔ وجہ پوچھی تو معلوم ہوا کہ اس کی گیند درخت کی کھوہ میں پھنس گئی ہے اور نکل نہیں رہی۔ انہوں نے کچھ سوچا اور جیب سے پیچ کس نکال کر کھوہ کے ساتھ کچھ دھینگا مشتی کی اور گیند نکال کر بچے کو دے دی۔
وہ اپنے راستے پر بڑھے تو کچھ آگے جا کر ایک برف فروش لوگوں سے الجھتا جھگڑتا دیکھا۔ انہوں وجہ پوچھی تو اس نے بتایا کہ برف توڑنے کا سُوا کہیں کھو گیا ہے، اب وہ پتھر مار کر برف توڑتا ہے تو گاہک جھگڑتے ہیں۔ صاحب نے پیچ کس جیب سے نکالا اور اسے دیتے ہوئے کہا جھگڑے کی ضرورت نہیں، تھوڑی دیر اس سے کام چلا لو۔ برف والے نے ان کا شکریہ ادا کیا، گاہک نمٹائے اور انہیں ٹھنڈا پانی پلا کر رخصت کیا۔
وہ صاحب اپنے راستے پر چل پڑے۔ آگے گئے تو ایک شخص سڑک کنارے موٹر سائیکل کے پاس بیٹھا نظر آیا۔ اسے پریشان دیکھ کر ان صاحب نے پوچھا کیا میں کوئی مدد کر سکتا ہوں؟
وہ شخص بولا موٹر سائیکل میں کچھ خرابی ہو گئی ہے، یہاں کوئی مکینک بھی نہیں، اگر کوئی اوزار مل جائے تو میں خود ہی مرمت کر لوں۔
وہ صاحب بولے، میرے پاس ایک چیز ہے، مجھے نہیں معلوم کہ یہ کیا ہے، آپ دیکھ لیجیے، اگر آپ کے کام آسکتی ہے تو استعمال کر لیجیے۔ یہ کہتے ہوئے انہوں نے یچ کس نکال کر دکھایا۔ موٹر سائیکل والا پیچ کس دیکھ کر بہت خوش ہوا، جلدی سی اپنی موٹر سائیکل کی تھوڑی بہت مرمت کی اور شکریہ ادا کر کے چلا گیا۔
اب تو صاحب کو یقین ہو گیا کہ یہ آلہ یا اوزار بہت کام کی چیز ہے اور اس سے ہر مشکل حل کی جا سکتی ہے۔ انہی خیالوں میں کھوئے ہوئے وہ جا رہے تھے کہ سڑک کنارے کچھ لوگ ایک چارپائی پر کسی کو ڈالے پریشان بیٹھے نظر آئے۔ انہوں جا کر پوچھا تو کسی نے بتایا کہ مریض کو شہر لے جانے کے لیے کسی گاڑی کا انتظار کر رہے ہیں لیکن کوئی گاڑی مل ہی نہیں رہی۔
صاحب نے پوچھا کہ مریض کو کیا ہوا ہے؟ لوگوں نے بتایا کہ کئی روز سے قبض کی شکایت ہے، اب تو حالت بہت خراب ہو گئی ہے۔
صاحب نے کچھ سوچا اور جیب سے پیچ کس نکال کر کہا ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
اس سے آگے راوی خاموش ہے ۔
ہر مسئلے کا حل صرف انتخابات، ہر مسئلے کا حل فوجی آمریت، ہر مسئلے کا حل صرف خلافت، ہر مسئلے کا حل سو مو ٹو سمجھنے والوں کی خدمت میں مشترکہ تحفہ
یہ تحریر فیس بُک کے اس پیج سے لی گئی ہے۔
“