آج پاکستان ٹیلیوژن، اسٹیج اور فلم کے مزاحیہ اداکار ،فلم ہدایتکار، پروڈیوسر، گلوکار اور مصنف معین اختر کا یومِ پیدائش ہے
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
24 دسمبر فن کی دنیا کے بے تاج بادشاہ، پاکستان ٹیلی ویزن، اسٹیج اور فلم کے مزاحیہ اداکار اور میزبان معین اختر کا یوم پیدائش ہے۔ وہ اداکار اور میزبان کے علاوہ بطور فلم ہدایت کار، پروڈیوسر، گلوکار اور مصنف بھی کام کرتے تھے۔ فن کی دنیا میں مزاح سے لے کر پیروڈی تک، اسٹیج سے ٹیلی ویژن تک معین اختر وہ نام ہے جس کے بغیر پاکستان ٹیلی ویژن کی تاریخ نامکمل ہے۔
معین اختر 24 دسمبر 1950 کو کراچی میں پیدا ہوئے۔ انہوں نے اپنے کام کا آغاز پاکستان ٹیلی ویژن پر 6 ستمبر 1966 کو پاکستان کے پہلے یوم دفاع کی تقاریب کے لئے کئے گئے پروگرام سے کیا جس کے بعد انہوں نے کئی ٹی وی ڈراموں، اسٹیج پروگرامز میں کام کرنے کے بعد انور مقصود اور بشریٰ انصاری کے ساتھ ٹیم بنا کر کئی معیاری پروگرام پیش کئے۔
انہوں نے کئی زبانوں میں مزاحیہ اداکاری کی ہے جن میں انگریزی، سندھی، پنجابی، میمن، پشتو، گجراتی اور بنگالی کے علاوہ کئی دیگر زبانیں شامل ہیں۔ انہیں ان کے کام کے اعتراف میں حکومت پاکستان کی طرف سے تمغہ حسن کارکردگی اور ستارہ امتیاز سے نوازا گیا۔
مشہور ڈرامے روزی، بندر روڈ سے کیماڑی، ہریالے بنے، مرزا اور حمیدہ، سچ مچ پارٹ ۲، آخری گھنٹی، سچ مچ، سچ مچ کا الیکشن، ہیلو ہیلو، آنگن ٹیڑھا، کچھ کچھ سچ مچ، انتظار فرمایئے، بے بی، رانگ نمبر، مکان نمبر 47، رفتہ رفتہ، سچ مچ کی عید، ہاف پلیٹ، گم، چار سو بیس، فیملی ۹۳، ڈالر مین، نوکر کے آگے، عید ٹرین، لاؤ تو میرا اعمال نامہ، چاکر،ففٹی ففٹی، شو ٹائم، یس سر نو سر، ایکسیوز می، لوز ٹاک کے علاوہ دیگر بے شمار ڈرامے اور اسٹیج شو شامل ہیں۔
44 سال تک اپنی بے مثل اداکاری کے بل بوتے پر لوگوں کے دلوں پر راج کرنے والے لیجنڈ اداکار معین اختر 22 اپریل 2011 کو کراچی میں دل کا دورہ پڑنے سے انتقال کرگئے
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
بشکریہ خالد محمود