گیارہ سمتوں میں دیکھنے والا
نصیر احمد ناصر
عالمی شہرت یافتہ برطانوی سائنس دان اسٹیفن ولیم ہاکنگ آج 14 مارچ 2018ء کو کیمبرج برطانیہ میں 76 برس کی عمر میں انتقال کر گئے۔ وہ 8 جنوری 1942ء کو آکسفورڈ برطانیہ میں پیدا ہوئے تھے۔ اسٹیفن ہاکنگ کا جنم دن مشہور سائنس دان گلیلیو کی تین سو سالہ برسی کا دن تھا۔ ان کی کتاب "اے بریف ہسٹری آف ٹائم، فرام دی بِگ بینگ ٹو بلیک ہولز" ، جو 1988ء میں شائع ہوئی تھی، نے ادبی حلقوں میں بھی بہت شہرت حاصل کی تھی۔ اردو میں اس کا ترجمہ "وقت کا سفر" کے نام سے شائع ہوا۔ ان کی کتابوں، سانئسی کارناموں اور اعزازات کی فہرست بہت طویل ہے۔
1963ء میں جب اسٹیفن صرف اکیس سال کے تھے، ایک ایسی بیماری (motor neuron disease) میں مبتلا پائے گئے کہ ان کے بارے میں مذید دو سال سے زیادہ زندہ رہنے کی توقع نہیں تھی۔ اس بیماری کی وجہ سے وہ بتدریج جسمانی طور پر مفلوج ہوتے گئے اور زندگی کے روزمرہ معمولات، لباس، کھانا پینا، لکھنا پڑھنا، بولنا ہر کام میں ان کا انحصارمکمل طور پر دوسروں اور خصوصی ٹیکنالوجی پر ہو گیا تھا۔ وہ صرف ایک ہاتھ کی انگلیوں کو جنبش دے سکتے تھے۔ 2005ء میں اسٹیفن کی انگلیوں نے بھی کام کرنا چھوڑ دیا اور اس کے بعد وہ بمشکل اپنے ایک گال کے مسلز کی مدد سے آلہء مواصلات ( Communication Device) کو کنٹرول کر سکتے تھے۔
اسٹیفن کے والد فرینک ہاکنگ ڈاکٹر اور ریسرچ بیالوجسٹ تھے۔ اسٹیفن کی پرورش لندن اور لندن کے ارد گرد کے ماحول میں ہوئی۔ 1962ء میں انہوں نے آکسفورڈ یونیورسٹی سے گریجوایشن کی اور 1966ء میں کیمبرج یونیورسٹی سے ڈاکٹریٹ کی ڈگری حاصل کی۔ ان کا تھیسس تھیوریٹیکل فزکس اور بلیک ہولز پر تھا۔ 1970ء میں انہوں نے نظریہء اضافت اور کوانٹم تھیوری کے میل سے بلیک ہولز سے انرجی کے اخراج کے بارے میں اہم انکشافات کیے۔ وہ (1979ء سے 2009ء تک) تیس سال کیمبرج یونیورسٹی میں 17th Lucasian Professor of Mathematics رہے۔ 1669ء سے 1702ء تک یہ چیئر سر آئزک نیوٹن کے پاس تھی۔
اسٹیفن نے پہلی شادی Jane Wilde سے 1965ء میں کی۔ 1977ء میں جین کی ملاقات ایک ارغنون نواز جوناتھن سے ہوئی اور دونوں ایک دوسرے کے قریب آگئے۔ لیکن اسٹیفن سے بھی جین کا محبت کا تعلق قائم رہا اور اسٹیفن نے یہ صورت حال قبول کر لی۔ 1991ء میں یہ شادی جین سے طلاق پر منتج ہوئی۔ جین سے ان کے تین بچے ہیں۔ اسٹیفن کی دیکھ بھال کے لیے تین نرسیں تھیں جو شفٹوں میں کام کرتی تھیں۔ ان کے اخراجات ایک امریکن فاؤنڈیشن اٹھاتی تھی۔ ان میں سے ایک نرس Elaine Mason نے 1995ء میں اسٹیفن سے شادی کر لی۔ یہ شادی 2006ء تک قائم رہی پھر دونوں میں علٰیحدگی ہو گئی۔ اس کے بعد اسٹیفن نے جین اور اس کے بچوں سے دوبارہ تعلقات استوار کر لیے۔ ستمبر 2013ء میں "مائی بریف ہسٹری" کے نام سے اسٹیفن نے اپنی سوانح عمری شائع کی۔ 1999ء میں اسٹیفن کی پہلی بیوی جین نے بھی " میوزک ٹو مُوو دی سٹارز" کے نام سے ایک کتاب شائع کی تھی جس میں اس نے اسٹیفن سے اپنی شادی اور علیٰحدگی کو بیان کیا تھا۔ اس کتاب نے میڈیا میں کافی سنسنی پیدا کی تھی لیکن اسٹیفن ے اس پر کوئی ردِ عمل ظاہر نہیں کیا تھا۔ 2007ء میں جین نے Travelling to Infinity: My Life with Stephen کے نام سے اپنی اس کتاب کا نظر ثانی شدہ ورژن شائع کیا جس پر 2014ء میں The Theory Of Everything کے نام سے فلم بھی بنی۔ اسٹیفن ہاکنگ گیارہ سمتوں میں دیکھنے کی صلاحیت رکھتا تھا۔
یہ تحریر فیس بُک کے اس پیج سے لی گئی ہے۔
“