پرابیبیلٹی ریاضی کا وہ شعبہ ہے جو ہمیشہ ہمارے وجدان سے مطابقت نہیں رکھتا اور اس کو گہرائی میں جانے بغیر صرف اعداد کو دیکھنے میں کئی بار سنجیدہ غلطیاں دیکھنے کو ملتی ہیں۔ اس سلسلے میں برطانیہ میں ہونے والے ایک واقعے سے پہلے دو سوال۔
آپ کی کلاس میں تیس طلباء ہیں۔ اس کا کتنا امکان ہے کہ ان میں سے کم سے کم دو طلباء کی سالگرہ ایک ہی دن ہو گی۔
1۔ 8 فیصد
2۔ 16 فیصد
3۔ 37 فیصد
4۔ 71 فیصد
آپ ایک سکہ اچھالتے ہیں۔ اگر ہیڈ آئے تو H لکھتے ہیں اور اگر ٹیل آئے تو T۔ دوسری ترتیب ہونے کا امکان پہلی کے مقابلے میں کتنا زیادہ ہے؟
پہلی ترتیب – HHHHH
دوسری ترتیب – TTHTH
1۔ دس گنا
2۔ پانچ گنا
3۔ دو گنا
4۔ برابر امکان ہے
ان کے جواب آخر میں۔ پہلے بات برطانیہ میں اکتوبر 1995 میں ہونی والے اصل کہانی کی۔
میڈیسن سیفٹی کمیٹی کی طرف سے وارننگ جاری ہوئی کہ تیسری جنریشن کی مانع حمل ادویات میں دوسری نسل کی نسبت استعمال میں ٹانگوں میں خون کے کلاٹ بننے کا امکان سو فیصد زیادہ ہے جس کی علامات میں درد، سوجن اور جلد پر سرخی ہے۔ اگر یہ پھیل جائے تو اثرات زیادہ مضر بھی ہو سکتے ہیں۔
یہ سٹیٹمنٹ ٹھیک تھی۔ اس کے بعد بہت سی خواتین نے اس کا استعمال چھوڑ دیا۔ یہ ہیڈلائن دیکھ کر ڈاکٹروں نے بھی یہ دوا تجویز کرنے میں احتیاط شروع کر دی۔ اس دوا کا استعمال ستر فیصد تک رہ گیا۔ اس کی وجہ سے اسقاطِ حمل کے واقعات میں بہت اضافہ، خواتین کی صحت کے حوالے سے ہونے والے مسائل میں اچانک اضافہ اور ایمرجنسی کونٹراسیشن میں ہونے والے اضافے کے طور پر نکلا۔
اگرچہ یہ ریسرچ کی یہ خبر غلط نہیں تھی لیکن 'سو فیصد اضافہ' اس میں غلط تاثر دیتا تھا۔ یہ امکان دگنا ضرور ہوا تھا لیکن اس کا مطلب یہ کہ سات ہزار میں سے ایک سے بڑھ کر یہ سات ہزار میں سے دو ہو گیا تھا۔ اور اس بہت ہی چھوٹے نمبر میں سے بھی صرف دو فیصد میں یہ کوئی سنجیدہ مسئلہ پیدا کر سکتا تھا۔ لیکن اس کو چھوڑ دینے سے ہونے والے نقصانات اس کے مقابلے میں بہت ہی زیادہ تھے۔
اس واقعے اور اثرات پر رپورٹ نیچے لنک میں۔
اب جوابات پر
پہلے سوال کا جواب 71 فیصد ہے۔
دوسرے سوال کا جواب یہ ہے کہ دونوں میں سے کوئی بھی ترتیب آنے کا امکان برابر ہے۔