دنیا کا سب سے بڑا جنگل جنوبی امریکہ کا ایمیزون ہے۔ یہاں پر دنیا کی زندگی کا سب سے بڑا حصہ پایا جاتا ہے لیکن یہاں پر فاسفورس اور آئرن جیسے نیوٹرنینٹس کی کمی ہے کیونکہ ارضیاتی ذرائع سے ملنے والا فاسفورس یہاں کی زندگی کا پہلے سے ہی حصہ ہے۔ بارش فاسفورس کو بہا کر لے جاتی ہے، اس جنگل کو کھاد درکار ہے اور یہاں پر ان عناصر کا ذریعہ دنیا کا سب سے بڑا صحرا ہے۔
ہزاروں میل دور صحارا کبھی سمندر کے نیچے تھا۔ چاڈ کے بوڈیلے ڈیپریشن سے سمندر خشک ہوئے صرف پانچ ہزار برس ہوئے ہیں۔ اس سمندر کی تہہ میں مردہ مائیکروآرگنزم اس کی ریت کا حصہ ہیں اور ایک کلومیٹر گہرائی تک نامیاتی مادوں کی تہہ موجود ہے۔ ہوا یہاں سے اس مٹی کو اڑا لے جائے گی۔ اس کے ساتھ یہ نامیاتی مادہ اپنا سفر کرے گا اور اس کو صحارا سے ایمیزون پہنچا دے گا۔ ہزاروں برس پرانی زندگی سے اب نئی زندگی جنم لے گی۔ ناسا کے سیٹلائیٹ کیلپسو نے ۲۰۰۷ سے ۲۰۱۳ تک یہ ڈیٹا حاصل کیا جس سے پتہ لگتا ہے کہ ہر سال اٹھارہ کروڑ ٹن مٹی یہ سفر کرتی ہے جس میں سے پونے تین کروڑ ٹن ایمیزون میں ہونے والی بارش کے ساتھ زمین تک پہنچے گی۔
یہ ہر سال یکساں نہیں۔ جس سال افریقہ میں صحارا کے جنوب میں ساحل کی پٹی میں بارش زیادہ ہو گی، اس سال اس کی مقدار کم ہو گی۔ جب یہاں کا موسم خشک ہو گا تو اس کی مقدار زیادہ ہو گی۔
یہ ہمیں بتاتا ہے کہ زمین کے تمام نظام کس طرح ایک دوسرے سے جڑے ہیں۔
اس پر ایک ویڈیو یہاں سے