پاکستان میں مارشل لاء نہیں لگے گا۔ شکر ہے خُدا کا۔
انٹرنیشنل اسٹیبلشمنٹ اور عمران خان کہ مخالفین تمام پاکستان میں مارشل لاء چاہتے تھے ۔ تاکہ فوج پھنس جائے اور یہ چُھٹ جائیں حساب دینے سے ۔ ایسا نہیں ہوا ، قدرت کو منظور نہیں تھا ۔ جب مصر میں مورسی کی brotherhood ساٹھ فیصد ووٹ لے کر جیتی تو انٹرنیشنل اسٹیبلشمنٹ نے الجیریا کی طرح ملٹری coup کروا دیا جنرل سسی سے ۔ اور اب سسی کی امداد بھی بند کر دی ۔ یہی جنرل چنوچا سے کیا کہ جب کوئ سیاسی حل نظر نہیں آ رہا تھا ، تو جنرل کو تھائ لینڈ میں مارشل لاء کی آشیرواد دی ، اور بعد میں ہاتھ اُٹھا لیا ۔ جنرل چنوچا ،شیواز کی طرح strong man تھا ، اس نے چین کی طرف رُخ کر لیا اور امریکہ کی چھٹی کروا دی ۔
پاکستان کہ کیس میں فوج ، عمران اور عوام ایک پیج پر ہیں لہٰزا کچھ نہیں ہونے والا سوائے صفائ ستھرائ کہ ، ملک کی بہتری کہ اور کڑے احتساب کہ ۔ پاکستان آخر ستر سال بعد ان لٹیروں سے آزاد ہو گیا ۔ جب بھی کسی نے پاکستان کو انٹرنیشل اسٹیبلشمنٹ سے آزادی کا سوچا اُس کی گردن الگ کر دی گئ ، تختہ اُلٹا دیا گیا یا دھاندلی سے الیکشن ہروا دیا گیا ۔ قدرت کا بھی نظام عجیب ہے ۔ ہر ایک چیز کا اپنا وقت طے ہے ۔ فیصلے اٹل ہیں ۔ جب میں ۱۹۸۱ میں امریکہ کے اسٹوڈنٹ ویزا کے لیے اپلائ کیا تو اس بنیاد پر نہ دیا گیا کہ آپ وہاں رُک جائیں گے ۔ اور ۲۰۱۶ میں اس بنیاد پر دیا گیا کہ اگر میں اُدھر ہی رہوں تو ۔ جنرل کیانی نے عمران کو ۲۱۰۳ کہ الیکشن ہروائے اور آج بقول انٹرنیشنل میڈیا اور لبرل موم بتی مافیا کہ جنرل باجوہ نے ۲۰۱۸ کہ انتخابات خان کو پلیٹ میں دیے ۔ یہ قدرت کہ فیصلے ہیں ۔ عمران نے ۲۰۰۱ کہ ایک انٹریو میں کہا تھا کہ قدرت کہ سامنے سو میں سے ۹۹ دفعہ میری پلاننگ فیل ہوئ ۔ عمران کو پتہ ہے کہ یہ زمہ داری اور بوجھ قدرت نے اب مناسب سمجھا اس کہ کندھوں پر ڈالنا ۔
پاکستان کا خزانہ خالی ہے ۔ فضلو جیسے لٹیرے تحریک کی دھمکیاں دے رہے ہیں ۔ ضرور ان کو زبح کریں ۔ کشمیر cause کو اُجاگر کرنے کا پیسہ اس غدار سے واپس لیں ۔ خان صاحب کل مجھے جتنی پاکستان سے اور پاکستان سے باہر کہ ہم وطنوں کی مبارکبادیں آپ کہ جیتنے پر ملیں ناقابل بیان ہے ۔ آپ ہمارا جزبہ اور ولولہ دیلھیں ، ہمارے دلوں کی دھڑکنیں آپ اور ملک کے لیے دھڑک رہی تھیں ۔ آپ کی ایک call پر ہماری جان بھی حاضر ہے ۔ ہم آپ پر ٹرسٹ کرتے ہیں ۔ آپ نے بارہا ثابت کیا کہ آپ ملک سے محبت کرتے ہیں اور دلی طور پر پاکستانیوں کی زندگی میں انقلاب کے خواہاں ہیں ۔ ڈٹ جائیں خان صاحب ، وہ مرد نہیں جو پیچھے دیکھے اور جان دینے سے گھبرائے ویسے بھی پاکستانی نیلسن منڈیلا تو اب جیل میں گُردے فیل کروائ بیٹھا ہے ۔ ایک ایک پائ کا ان سے حساب لیں ۔ باہر کا پیسہ واپس لانا ہو ، ٹیکس evasion کا پیسہ اکٹھا کرنا ہو آپ ہم جیسے پاکستانیوں کی خدمات حاصل کریں ۔ ہم یہ خدمات بلا معاوضہ اپنے ملک کی خاطر دیں گے ۔ ہم تو امریکہ میں جلا وطنی کی زندگی انہی غنڈوں کے ہاتھوں تنگ آ کر گزار رہے ہیں ۔ ہمیں کوئ لالچ نہیں نہ عہدہ کا نہ پیسہ کا صرف شوق ہے تو وہ یہی کہ اپنے وطن پاکستان کے لیے کچھ کر جانا ہے اسے ہارنے نہیں دینا ۔
وطن کی مٹی گواہ رہنا
وطن کی مٹی عظیم ہے تو
عظیم تر ہم بنا رہے ہیں
تیری زمیں کے یہ چاند تارے
ہے جنکی آنکھوں میں پیار تیرا
صداقتوں کے دئیے جلا کر
بڑھا رہے ہیں وقار تیرا
گواہ رہنا
ہر ایک دل میں تیری لگن ہے
تیری ہی جانب ہر اک نظر ہے
تیری حفاظت کا عزم لے کر
ہر ایک اپنے محاذ پر ہے
گواہ رہنا
پاکستان پائیندہ باد
یہ تحریر فیس بُک کے اس پیج سے لی گئی ہے۔