ہر ویک اینڈ پر
ایک نئی لڑکی
میری نئی کار میں
میرے ساتھ ڈیٹ پر جاتی ہے
چھ ماہ میں
ان کی تعداد چھبیس ہوچکی ہے
یا شاید تیس
یا پینتیس
وہ شہر کی خوبصورت ترین دوشیزائیں ہوتی ہیں
دھنک رنگوں میں ملبوس
روشن چہروں والی
خوش اطوار حسینائیں
جن کی موجودگی سے
میری کار مہکنے لگتی ہے
میں کوئی نام اپنی ڈائری میں نہیں لکھتا
لیکن ہر نام مجھے یاد رہتا ہے
یہ سچ ہے کہ
ان میں سے کوئی بھی حسینہ
دوسری بار میرے ساتھ نہیں گئی
اس کا سبب میری بدمزاجی نہیں
اور نہ ان کی نازک مزاجی
نہ میں پلے بوائے ہوں
اور نہ وہ بے وفا
ان کے سرخ ہونٹ
ہمیشہ مسکرا کے میرا استقبال کرتے ہیں
ان کی دلنشیں آواز
میری خیریت دریافت کرتی ہے
کار کے سفر میں موسم پر گفتگو ہوتی ہے
ریستوران کے دروازے پر پہنچ کر
وہ الوداع کہہ کر رخصت ہوجاتی ہیں
اپنے بوائے فرینڈ کے ساتھ وائن پینے
اور کھانا کھانے کے لیے
جس کے بعد
وہ الگ الگ یا ایک ساتھ
گھر روانہ ہوجاتے ہیں
کسی دوسرے اوبر ڈرائیور کے ہمراہ