گھر آیا میرا پردیسی
پردیسیوں کا انتظار ہمارے کلچر میں رچا بسا ہے اور ہماری لوک موسیقی اور شاعری میں پردیسیوں کے متعلق بہت کچھ لکھا اور گایا گیا ہے- اب ہماری زمین کے پاس ہمارے نظامِ شمسی کا ایک پردیسی آیا ہے جسے آپ چاہیں تو ایک چھوٹی سے دوربین یعنی binocular سے با آسانی دیکھ سکتے ہیں- یہ پردیسی ایک دم دار ستارہ ہے جس کا نام 21P ہے- اس دم دار ستارے کا زمین سے قریب ترین فاصلہ سوموار دس ستمبر کی رات کو ہوگا- اس وقت یہ زمین سے محض ساڑھے پانچ کروڑ کلومیٹر کے فاصلے پر ہو گا-
یہ دم دار ستارہ ہر ساڑھے چھ سال بعد زمین کے پاس سے گذرتا ہے- اس وقت یہ جس جگہ سے گذر رہا ہے عین وہاں سے زمین اگلے ماہ گذرے گی- اسوقت ہم اس دم دار ستارے کے چھوڑے گئے ذرات کو meteor shower کی صورت میں زمین کی فضا میں داخل ہوتے ہوئے دیکھ پائے گیں- فی الحال اس دم دار ستارے کو انسانی آنکھ سے دیکھنا تو ممکن نہیں ہے لیکن اگر آپ کے پاس عام سی دوربین ہو تو بھی اس کی مدد سے آپ اسے دیکھ پائیں گے- اسے دیکھنے کے لیے آپ اگر آدھی رات کے بعد Auriga نامی جھرمٹ یا برج کی طرف دیکھیں تو آپ کو اس میں ایک مدھم سا نقطہ نظر آئے گا جو عموماً اس برج میں نہیں پایا جاتا- یہ نقطہ ہی 21P ہے-
اگر بالفرض آپ کے پاس دوربین نہیں ہے تو بھی دل کھٹا مت کیجیے- دسمبر میں ہماری زمین کے پاس ایک اور پردیسی آئے گا جس دم دار ستارے کا نام 46P ہے- یہ ستارہ 16 دسمبر کو زمین کے نزدیک ترین ہو گا اور اسے بغیر دوربین کے بھی دیکھا جا سکے گا-
https://www.space.com/41765-green-comet-21p-binoculars-best…
یہ تحریر فیس بُک کے اس پیج سے لی گئی ہے۔