سوچا سمجھا اقدام !
اپنوں کو ہمیشہ محروم رکھا جاتا ھے مہمانوں کو پہلے بھگتایا جاتا ہے، خان نے اگر اپنے کچھ مخلص ساتھیوں کو ٹکٹ سے محروم رکھا ھے تو اپنے اعتماد سے ضرور نوازا ہے ،کل کلاں اگر وہ وزیر اعظم بنتا ھے تو چور ڈاکو اس کے مشیر نہیں ھونگے ،وہ ہمیشہ انہی کو قریب رکھے گا جنہوں نے ٹکٹ پر خان کی رضا کو ترجیح دی ، یہ الیکٹیبل صرف گنتی کی گیم کے لئے ہیں ،فیصلوں کے مشیر مخلص ہی ھونگے ،
غزوہ حنین میں بنو ھوازن کی شکست کے بعد بے حد مال غنیمت حاصل ھوا ، جو اللہ کے رسول ﷺ نے مختلف قبیلوں اور افراد کو بانٹنا شروع کیا کیونکہ آپ ان کی فطرت سے واقف تھے کہ یہ لوگ عطا اور بخشش کو پسند کرتے ھیں یوں انہیں تالیفِ قلب کے ذریعے اسلام کی دعوت پیش کرنے کا پروگرام بنایا ، جب آپ نے قبائلی سرداروں کو جو کہ آپ ﷺ کے رشتے دار بھی لگتے تھے ھزاروں اونٹ اور بکریاں دینا شروع کیا تو بعض نوجوان انصاریوں کے منہ سے نکل گیا کہ جب خون دینے کی باری آتی ھے تو انصار کو بلایا جاتا ھے اور جب مال دینے کی باری آتی ھے تو رشتے داروں کو بلایا جاتا ھے ،، یہ ایک خطرناک صورتحال تھی مجرد یہی ایک نعرہ پانسا پلٹ سکتا تھا ،، آپ نے تمام انصار کو ایک خیمے میں جمع کیا اور ان سے ایک جذباتی خطاب فرمایا ،،
آپ ﷺ نے فرمایا " اے انصار تم آپس میں بٹے ھوئے تھے اللہ نے تمہیں میرے ذریعے اتحاد و اتفاق کی دولت سے نوازا ،، تم ایک دوسرے کے دشمن تھے اللہ نے میرے ذریعے تم میں محبت و مودت کا رشتہ قائم کر دیا ، تم غریب تھے اور اللہ نے تمہیں میرے ذریعے امیر کر دیا ،تم گمراہ تھے اللہ نے تمہیں میرے ذریعے ھدایت دی اور تم جھنم کے گڑھے کے کنارے پہنچ چکے تھے کہ اللہ نے تمہیں میرے ذریعے بچا لیا ،، انصار ھر سوال کے جواب میں " صدقَت ، صدقتَ ،آپ سچ کہتے ھیں ، آپ سچ کہتے ھیں کی گردان کرتے اور روتے رھے ،، اس کے بعد آپ ﷺ نے فرمایا ،، اے انصار اب تم کہو کہ اے محمد ﷺ تمہیں اپنوں نے نکالا اور ھم نے تمہیں پناہ دی ، اپنوں نے تیری تکذیب کی اور ھم نے تیری تصدیق کی ،، اپنے تیرے خون کے پیاسے تھے اور ھم نے تم پہ اپنا خون نچھاور کر دیا ، اپنوں نے تجھ سے سب کچھ چھین لیا جبکہ ھم نے اپنے گھر بھی تمہیں بانٹ کر دے دیئے ،، اور میں کہونگا کہ " ھاں اے انصار تم سچ کہتے ھو ،تم سچ کہتے ھو بخدا تم نے ویسا ھی کیا جیسا کہ میں نے بیان کیا ،،، مگر اے انصار کیا تم اس تقسیم پر راضی نہیں ھو کہ لوگ بھیڑ اوربکریاں اور اونٹ لے کر جائیں اور تم اللہ کے رسول ﷺ کو لے کر جاؤ؟میرا مرنا اور جینا تمہارے ساتھ ھے ، میرا خون تمہارے خون کے ساتھ شامل ھو گیا ھے ،،
اںصار کی چیخیں نکل گئیں اور پنڈال " رضینا ، رضینا ، رضینا " ہم راضی ہیں ،ہم راضی ہیں کی آوازوں سے گونج اٹھا ،،
جو دوست یہ سمجھ رھے ہیں کہ خان کے ٹکٹوں کی تقسیم دوستوں کے لئے سرپرائز ھے تو وہ غلطی پر ہیں ، خان نے جب فیصلہ کیا کہ پرانے پاپی لینے پڑیں گے تو اس نے بھی اپنے مخلص ساتھیوں سے ایسا ہی جذباتی خطاب کیا ھو گا کہ ،تمہیں قربانی دینی ہو گی ، اور تسلی بھی دی ھو گی کہ فیصلے تمہارے مشوروں سے ھونگے وہ لوگ کبھی بھی میرا قرب نہیں پا سکیں گے انہیں اپنی روایتی مفادات تک ہی رسائی ہو گی ، نیز یہ کہ لوگ تمہیں بہت بھڑکائیں گے کہ خان نے اپنے پرانے ساتھیوں کو دھوکا دیا ، قربانیاں دوسروں نے دیں اور ٹکٹ دوسروں کو مل گئے ، تم لوگوں نے ان باتوں کو سنا ان سنا کرنا ھے ـ الغرض یہ بہت سوچی سمجھی موو ہے ، جس سے تحریک انصاف کی ساری کور کمیٹی اچھی طرح واقف ہے ،، باقی ٹکٹوں کی تقسیم پر ساری جماعتوں میں احتجاج چل ھی رھا ھے ـ
یہ تحریر فیس بُک کے اس پیج سے لی گئی ہے۔