تحریک لبیک کا لونگ مارچ اسلام آباد روانہ
" تحریک لبیک کے قافلے کو لاہور میں مذاکرات کے ذریعے روکنے کی تمام حکومتی کوششیں ناکام
لاہور(خالد شہزاد فاروقی)تحریک لبیک پاکستان کا اسلام آباد لانگ مارچ اسلام آباد کی طرف رواں دواں ہے اور قافلے کا پہلا پڑاؤ گجرات میں پیر محمد افضل قادری کے ڈیرے پر ہو گا جہاں سے اگلی صبح یہ قافلہ ایک بار پھر اسلام آباد کی طرف گامزن ہو جائے گا اس سے پہلے لاہور میں ٹی ایل پی کی مرکزی و مقامی قیادت اور حکومتی وزراء کے درمیان مذاکرات ناکام ہو گئے تھے اور حکومت لاہور سے اسلام آباد لانگ مارچ کو روکنے میں فیل ہو گئی تھی جبکہ علامہ خادم حسین رضوی نے ہالینڈ کے سفیر کی ملک بدری کے بغیر لانگ مارچ ختم کرنے سے انکار کرتے ہوئے کہا ہے کہ حکومت کے پاس ایک دو ہی راستے ہیں یا تو فی الفور ہالینڈ ایمبسی بند کرکے سفیر ملک بدر اور اپنا سفیر واپس بلائے یا ہمیں شہید کرکے ہمارے لاشے لاہور بھیج دے۔
پیر افضل قادری کا کہنا تھا کہ ہم نے وزیر اعظم عمران خان کوحکومتی وزرا کے ہاتھ پیغام پہنچا دیا ہے کہ صرف مذمت سے کام نہیں چلے گا اور مذمت سے مسئلے حل نہیں ہوتے ،امت کو جہاد کے لئے تیار کرنا چاہئے اور ابتدائی طور پر ہالینڈ کے سفیر کو ملک بدر کرتے ہوئے پاکستانی سفیر کو واپس بلایا جائے ،ہم اس کاز کے لئے بڑی سے بڑی قربانی دینے کے لئے بھی تیار ہیں اور تحریک لبیک پاکستان اپنے مطالبات سے کسی صورت بھی پیچھے نہیں ہٹے گی ۔"
____
مجھے اس میں وہی سیاسی حجت کارفرما لگتی ہے جو عمران خان نے 2013 میں استعمال کی تھی۔
رضوی صاحب کا خیال کہ ووٹوں کے لحاظ سے ملک کی تیسری بڑی پارٹی بن جانے کے بعد ابھی توا گرم ہے یہ اپنا پھلکا لگانا چاہتے ہیں۔ انہیں علامہ اقبال چڑھا ہوا ہے ٹھیک ٹھاک!
یہ تحریر فیس بُک کے اس پیج سے لی گئی ہے۔