عہد حاضر میں محکمہ پولیس کے متعلق عوام کی اکثریت منفی رویہ رکھتی ہے جس کی وجہ محکمہ میں موجود چند کالی بھیڑیں ہیں جو رشوت اور ناجائز کام کرنے والوں کا ساتھ دیتے ہیں۔ تاہم ریاست آزادکشمیر میں قابل ، باصلاحیت ، فرض شناس آفیسرز بھی موجود ہیں جو اپنا فرض احسن طریقے سے سر انجام دے رہے ہیں۔
خطہ کشمیر سے تعلق رکھنے والا ایسا ہی فرض شناس ، باصلاحیت ، ایمان دار ایس۔ ایچ ۔ او داتوٹ رفاقت عباسی بھی ہے جن کا پسندیدہ مشغلہ جرائم پیشہ افراد کا پیچھا کرنا اور انہیں قانون کے کٹہرے میں لانا ہے ۔ آپ 21 اپریل 1982ء کو خطہ کشمیر کے زرخیز خطہ کلس پجے نیلہ بٹ (ضلع باغ و تحصیل دھیرکوٹ ) میں پیدا ہوئے۔ آپ کے والد محمد الیاس خان عباسی ٹھیکیداری کے پیشے سے منسلک تھے۔ آپ نے میٹرک کا امتحان ہائی اسکول دھیرکوٹ ، ایف ایس سی کا امتحان گورنمنٹ گورڈن کالج راولپنڈی، بی ایس سی کا امتحان اصغر مال کالج راولپنڈی اور ایم ایس سی کیمسٹری کا امتحان جامعہ کشمیر مظفرآباد سے امتیازی نمبرات سے پاس کیا۔
محکمہ پولیس میں 2004ء میں پی۔ ایس۔ سی کے ذریعے بہ طور اے ۔ ایس ۔ آئی آپ کی تعیناتی ہوئی۔ 2007ء میں بہ طور انسپکٹر نیشنل ہائی وے اینڈ موٹووے پولیس خدمات سر انجام دیں۔ 2017ء میں آزادکشمیر میں تعیناتی ہوئی اس سے پہلے سات سال پشاور موٹروے پہ اور چار سال مری اسلام آباد موٹروے پر فرائض سر انجام دیتے رہے۔ 2018ء میں آپ بہ طور ایڈیشنل ایس ۔ ایچ ۔ او سٹی تھانہ راولاکوٹ پھر سٹی تھانہ ہجیرہ اور 2019ء میں ایس۔ ایچ۔ او داتوٹ تعینات ہوئے ۔ 2020ء میں جب آپ کا تبادلہ کہوٹہ تھانہ میں ہوا تو داتوٹ عوام نے زبردست مطالبہ کیا اور دوبارہ آپ کا تبادلہ داتوٹ تھانہ میں ہوا اور وہیں پر حال میں بھی اپنی خدمات سر انجام دے رہے ہیں۔
آپ نے اپنی اس سروس میں بہت سی خدمات سرانجام دیں جنھیں فراموش نہیں کیا جا سکتا اور نہ ہی ان خدمات کو مکمل طور پر ایک کالم میں آپ کے سامنے لایا جا سکتا ہے آپ نے اپنی سروس میں جو کامیاب کارروائیاں کی ہیں چند ایک آپ کے سامنے رکھوں گا ۔ 2012ء میں پشاور موٹر وے پر تعیناتی کے دوران آپ نے ساڑھے چھ من چرس اور افیون برآمد کی اور ملزمان کو سخت سزا دلوائی ۔ سال 2020ء میں ایس او پیز کی خلاف ورزی پر کل 29 مقدمات درج کیے اور جرمانے کیے ۔ ناجائز اسلحہ رکھنے پر سال 2020ء میں 13 مقدمات درج کیے۔ سال 2020ء میں منشیات کے 10 مقدمات درج کیے جن سے بھاری تعداد میں منشیات برآمد کی اور ملزمان کو سزا دلوائی ۔ 2020ء میں نقب زنی کے دو مقدمات میں 182000 سرقہ ہوا جب کہ سرقہ عام کے دو مقدمات میں 14000 سرقہ ہوا اس طرح کل 196000سرقہ ہوا جس کی سو فیصد برآمدگی ہوئی ۔ کیری نمبر ADS732 سے اور اس کےعلاوہ 900000 روپے برآمد کیے۔ سال 2020ء میں 12 مفروران اشتہاری ملزمان کو ڈسپوزل کروایا۔ سال 2020ء میں ڈکیتی کے مرکزی ملزم شہباز کو گوجرانوالہ سے گرفتار کیا جس پر تین قتل کے مقدمات سمیت 27 دیگر مقدمات درج تھے۔ سال 2020ء میں 32 مقدمات کی تفتیش عمل میں لائی جن میں 18 سنگین نوعیت کے تھے۔ سال 2021ء میں وکیل پر قاتلانہ حملے میں ملوث ملزمان کو راولپنڈی سے گرفتار کیا۔ اپریل 2021ء میں دو ایسے منشیات فروشوں کو گرفتار کیا جن سے دوسو سے زائد ٹوکن ہیروئن اور 510 گرام چرس برآمد کی۔ سال 2021ء میں جرائم پیشہ عناصر کے خلاف کارروائی کرتے ہوئے 590 گرام چرس، تین پستول معہ راوند بھی برآمد کی سال 2021ء میں چوری ہونے والی گاڑی FD . 799 کو چوبیس گھنٹے کے اندر مری سے برآمد کیا ۔ اسی طرح سال 2021ءمیں بہت سی ایسی کارروائیاں کی جن کو فراموش نہیں کیا جا سکتا ایسی بہت سی کارروائیاں موجود ہیں جن کو ایک مضمون میں بند کرنا ناممکن ہے۔
آپ کی ان خدمات کو عوام کے ساتھ محکمہ پولیس نے بھی سراہا اور آپ کو دوران سروس موٹروے پولیس میں دو پرائم منسٹر آف پاکستان ایوارڈ مع تین لاکھ روپے ، دو پریذڈنٹ آف پاکستان کارکردگی ایوارڈ مع تین لاکھ روپے اور مختلف محکمانہ ایوارڈ ملے۔ کمیونٹی پولیسنگ متعارف کروایا جس کا اغاز داتوٹ سے ہوا اور پھر اس کا دائرہ کار سکولز، کالجز اور دیگر تعلمیی اداروں تک وسیع کیا اور سیمینار اور ورکشاب منقعد کرواتے ہوئے پبلک پولیس پارٹنرشپ کو جرائم کے خلاف منظم کیا۔ آپ مختلف تھانیں جن میں باغ، دھیرکوٹ، راولاکوٹ، ہجیرہ، کہوٹہ اور داتوٹ میں اپنے فرائض سر انجام دے چکے ہیں۔ آپ نے نہ صرف محکمہ پولیس بل کہ دیگر سماجی کاموں میں بھی اپنی خدمات پیش کی ہیں۔ 2006ء میں ویژن سائنس کالج دھیرکوٹ کی بنیاد رکھی جہاں سے تعلیم حاصل کرنے کے بعد نوجوان مختلف شعبوں میں اپنے فرائض سر انجام دے رہے ہیں آپ غیر نصابی سرگرمیوں میں بھی نمایاں رہے۔ مختلف سماجی و فلاحی انجمنوں کےساتھ مل کر کام کر رہے نیز مختلف تعلیمی اداروں کے پروگرامات میں خوشی سے شرکت کرتے۔
یقینا ایسے فرض شناس اور ایمان دار آفیسرز بہت کم دیکھنے کو ملتے ہیں جنھوں نے اپنی خدمات سے اعلی مثال قائم کی ۔ اس میں کوئی ہرج نہیں کہ آپ محکمہ پولیس کا جھومر ہیں اور یقینا ایسے آفیسران کو اگر قلم کے ذریعے سراہا نہ جائے تو انصاف نہ ہو گا ۔ اللہ پاک آپ کا بابرکت سایہ ہمارے سروں پر قائم و دائم رکھے ….آمین
اسماء صبا خواج کا افسانہ مایوسی فنی و فکری مطالعہ
اسماء صبا خواج کا تعلق لکھیم پور کھیری ہندوستان سے ہے، اردو کی ممتاز لکھاری ہیں، آپ کا افسانہ ''مایوسی"...