قلم کاروان،اسلام آباد
(لوح و قلم تیرے ہیں)
مجلس مشاورت:
میرافسرامان
دکتورساجدخاکوانی
رانااعجاز
کارروائی ادبی نشست،منگل 6اپریل2021ء(ادبی صفحے کے لیے)
منگل 6اپریل بعد نمازمغرب قلم کاروان کی ہفت روزہ ادبی نشست لہروں کے دوش پر منعقدہوئی۔ پیش نامے کے مطابق آج کی نشست میں آمدماہ رمضان المبارک کے حوالے سے ”استقبال رمضان“کے عنوان پربزرگ کالم نگار جناب میرافسرامان کی تحریرطے تھی۔معروف شاعر اورگروپ کیپٹن(ر)جناب شہزادمنیراحمدنے صدارت کی۔ جناب سہیل طارق بھٹی نے تلاوت قرآن مجیدکی،جناب علامہ اللہ بخش کلیار،رکن اسلامی نظریاتی کونسل نے مطالعہ حدیث نبویﷺپیش کیااور جناب زعیم بابر نے گزشتہ نشست کی کاروائی پڑھ کر سنائی۔
صدرمجلس کی اجازت سے جناب میرافسرامان کو اپنا مقالہ پیش کرنے کی درخواست کی گئی لیکن رابطوں میں خلل کے باعث ان کی آواز کاابلاغ ممکن نہ ہوسکا،تب جناب اللہ بخش کلیار نے آمدرمضان کے عنوان سے اپنی ایک مختصراورجامع تحریرپڑھ کر سنائی،انہوں نے بتایا کہ نفس کو تقوی کاعادی بنانے کے لیے اور اللہ تعالی کے حکموں کافرمانبرداربنانے کے لیے روزہ فرض کیاگیاہے،انہوں نے قرآن مجید کی متعدد آیات اوراحادیث بنویہ ﷺسے اپنی تحریرکوآراستہ کیاتھااورمقاصد رمضان وصیام بڑی جامعیت کے ساتھ سنائے تھے۔مقالہ پیش ہو چکنے کے بعد ڈاکٹرساجدخاکوانی،رانااعجاز،ڈاکٹرنصیرکیانی اورطارق سہیل بھٹی نے سوالات بھی کیے،خاص طورپر روزہ کے دوران کرونا ویکسین لگانے کی بابت علامہ صاحب نے جواب دیتے ہوئے علمائے سعودی عرب کے فتوے کو بطور دلیل کے پیش کرکے اس کی اباحت وجوازکوثابت کیا۔صوتی رابطہ بحال ہونے پر صدرمجلس نے میرافسرامان کو بھی اپنے مقالے کے چنیدہ حصے پیش کرنے کی اجازت مرحمت فرمادی۔فاضل مقالہ نگارنے اپنی تحریرمیں کہا کہ اس ماہ کی تربیت پورے سال پر اثراندازہوتی ہے۔مقالات پر تبصرہ کرتے ہوئے ڈاکٹرضمیراخترنے کہاکہ روزہ انسان کی روحانی غذاہے اور قیام اللیل کی طوالت اس غذاکے لیے تقویت کاباعث ہوتی ہے،انہوں نے ماہ رمضان المبارک میں فہم قرآن مجیدکی اہمیت بھی اجاگرکی۔جناب ڈاکٹرنصیرکیانی نے کہاکہ اصل روزہ تو یکم شوال سے اگلے یکم رمضان تک ہوتاہے جس میں پتہ چلتاہے کہ رمضان کے اثرات کس حدتک مرتب ہوئے۔جناب رانااعجاز اور جناب فہدملک نے مقالے کوپسندکیااور برموقع انتخاب عنوان پر ذمہ داران کو داددی۔محترمہ وردہ نایاب نے آمدرمضان پر سب کومبارک باددی اور دعاکی کہ اس ماہ مبارک کے فیض سے اللہ تعالی کروناجیسے مرض سے کل انسانیت کو نجات عطافرمائے۔آنسہ رعنامہر نے تبصرہ کرتے ہوئے کہاکہ اس ماہ کے دوران مطمع نظراللہ تعالی رضاہونی چاہیے۔جناب نعیم قریشی نے دعائیہ تبصرہ کرتے ہوئے بارالہ سے اس ماہ صیام کاحق کرنے کی توفیق کے لیے دست سوال درازکیا۔معمول کے سلسلے میں جناب شہزادعالم صدیقی نے مثنوی مولائے روم سے اپناحاصل مطالعہ پیش کیا۔صدارتی خطبے سے پہلے صدرنشین قلم کاروان ڈاکٹرساجدخاکوانی نے اعلان کیاکہ دوران رمضان المبارک قلم کاروان معطل رہے گا تاکہ توجہ الی اللہ میں یکسوئی رہے۔
آخر میں صدرمجلس جناب شہزادمنیراحمدنے پیش کیے گئے دونوں مقالات کو بے حدپسندکیا۔صدرمجلس نے برموقع سوالات،علامہ صاحب کے جوابات کااعلی علمی معیار اور تبصرہ نگاروں کی معیاری گفتگوپر اظہارمسرت فرمایا۔انہوں نے بھی آمدرمضان المبارک پر شرکاء کو مبارک بادپیش کی اوردعاکی کہ یہ ماہ مہمان امت مسلمہ سمیت کل انسانیت کے لیے باعث رحمت و برکت کاباعث ہو،صدارتی خطبے کے آخرمیں انہوں نے شرکاء کے اسرارپراپنے اشعاربھی سنائے۔صدارتی خطبے کے ساتھ ہی آج کی نشست اختتام پزیرہوگئی۔