“پنچاندایاپینٹاپوٹیمیا”(Panchanada/ Pentapotamia) یہ پنجاب کادس ہزارسال قدیم نام ہے۔” پنچاندا” سنسکرت کالفظ ہےیعنی پانچ دریاوں والا ملک۔
جو بعد میں اس کی فارسی شکل ، پنجاب میں بدل گیا”پینٹا” لاطینی میں 5 کو کہتے ہیں (جیسے پینٹا گون ) اور پوٹامیا کو دریاوں کے درمیان والی سرزمین جنہیں پنجابی میں “بار” کہتے ہیں ۔باریں یا بار کا لاطینی متبادل پوٹیمیا ہے۔
یوں ہم پوری ذمہ داری سے کہہ سکتے ہیں کہ “پنجاب” کا لفظ ویدک سنسکرت کے ہم پلا لفظ “پنچاندا”اور لاطینی “پینٹا پوٹیمیا” سے نکلا ہے ۔پنجاب کے تاریخ میں کئی قدیم نام رہے ہیں ۔ “میسوپوٹیمیا”جو”پینٹا پوٹیمیا” کی ہم عصر تہذیب تھی کے آثار قدیمہ سے پنجاب کی شناخت”ملوہا” کے نام سے ہوئی ۔
عظیم پنجابی سیاسی مفکر”اچاریہ چانکیہ” نے ٹیکسلا میں لکھی جانیوالئ اپنی تصنیف”ارتھ شاستر”(جوایک شاہکار سیاسی،فکری،فلسفیانہ علمی،عسکری اور سیکولر تخلیق ہے ) میں آج سے چوبیس سو سال پہلے اپنے دیس پنجاب کو ّزرعی زرخیز “پنچاندا”(سنسکرت لفظ معنی پانج دریاوں کا دیس) لکھا ہے ۔
۔یہ پانچوں دریا پنجند پر آپس میں ملتے ہیں ۔ دریاوں کے اسی سنگم کا نام ہزاروں سال پہلے جب آتش پرست فارسیوں نے پنجاب فتح کیا تو اس کا نام “پنجند” رکھ دیا۔ ہزاروں سال قدیم پنچاندا،پینٹا پوٹیمیا،پنجند ہی اجوکا “پنجاب” ہے۔
پانچ دریاؤں کا ابتدائی ذکر”یجور وید”میں موجود ہے یہاں بھی پنجاب کا نام سنسکرتی میں”پنچاندا” بتایا گیا ہے۔وہ سرزمین جہاں پانچ دریا ملتے ہیں۔
چانکیہ نے پنجاب کے لئے “پنچاندا” استعمال کیاجو آج سے 7 ہزار سال پہلےاورچانکیہ سے5ہزار سال پہلے ترتیب پانیوالی سنسکرتی کتاب”رامائن”میں استعمال کیاگیا۔فلاسفرچانکیہ خود سنسکرت/ پراکرت (پنجابی)کا استادتھا ٹیکسلا یونیورسٹی میں پڑھاتا تھا۔اس نے بھی اپنے وطن کانام ہمیں”پنچاندا”بتایاہے
رامائن کے زمانے میں پنجاب کو “پنچاندا”(پانچ دریاوں کا دیس) کہا گیا۔ یہی سنسکرت کا لفظ جب فارسیوں کا پنجاب پر غلبہ ہوا تو پنجاب (پنج – آب) میں بدل گیا۔ پنجاب ہی کی سرزمین پر آج سے پانچ ہزار سال پہلے لکھی جانیوالی جنگ عظیم کی کہانی “مہابھارت “میں بھی پنجاب کو “پنچاندا” لکھا گیا۔
“پنچاندا” اور پنجاب میں کیا فرق ہے ۔ یہ کوئی ان پڑھ بھی بتا سکتا ہے ۔”پنچاندا یا پینٹا پوٹیمیا”(Panchanada/Pentapotamia) یہ پنجاب کا دس ہزار سال قدیم نام ہے ۔اس پر بحث کی ضرورت نہیں ۔
کیا حرف ع جس لغت میں ہو وہ عربی کا ہو گا؟
اردو کا ہر وہ لفظ، جس میں حرفِ "عین" آتا ہو، وہ اصلاً عربی کا ہو گا! مرزا غالب اپنے...