میں بتاؤں۔۔۔آپ کو میرے مرشد کے گزر جانے کے چند گھنٹوں میں ہی کچھ لوگوں نے اپنی نگاہیں تبدیل کر لی تھیں۔۔۔ویسے لوگ جن کی آنکھوں میں سور کا بال تھا۔۔۔۔اور ہے۔۔۔۔میں جانتا ہوں ایسے لوگوں کے جنکی نظر میں مرشد مر چکے ہیں ۔۔۔وہ اب ان سے فائدہ نہیں اٹھا سکتے ہیں۔۔۔ایسے لوگ ایک گھنٹے میں دوسرا سہارا ڈھونڈنے لگ گئے تھے جناب۔۔جبکہ میں رو رہا تھا کسی بچے کے مانند۔۔۔کسی کو لگ رہا تھا کہ وہ مرشد مشرف عالم ذوقی سے بڑا فکشن نگار بن جائے گا۔۔۔وہ لوگ جو مرشد کی حیات میں الفاظ کی ادائیگی میں گھبراتے تھے اب میں ایسا محسوس کر رہا ہوں کہ اب ان مینڈکوں کو بھی زکام ہو گیا ہے۔۔۔پر یہ مینڈک ہیں جو Amphibian ہیں ۔۔اور آپ جانتے ہیں کے Amphibians اسے کہا جاتا ہے جو خشکی اور آبی دونوں زندگی جیتا ہے ۔۔۔اور ایسے amphibians کی آنکھوں پر ہمیشہNictitating جھیلی کا پرت پایا جاتا ہے ۔۔۔۔جو پانی میں حفاظت کے لیے قدرت نے دے رکھا ہے ۔۔۔اور خشکی پر یہ Nictitating membrane آنکھوں پر کھبی بھی نہیں آجایا کرتی ہے۔۔بلکہ زیر آب آتا ہے یہ جھیلی۔۔۔جو مگر مچھ میں بھی موجود ہوتا ہے جناب۔۔۔۔ جو لوگ سمجھ رہے ہیں کہ میرے مرشد کے تعریف بھر کر دینے سے وہ برصغیر کے عظیم فکشن نگار ہو گئے ہیِں۔۔وہ کچھ دن اپنے سر پر مشرف عالم ذوقی کی جوتیاں سر پر رکھ کر گھوم لیں ۔۔۔شاید انہیں کچھ فائدہ پہنچ جائے۔۔۔۔اور پھر وہ مستقبل میں انکی جوتیوں کو سر پر رکھنے کے قابل بن جائیں۔۔۔//
آسمان پر اتنے ستارے نہیں ہوں جناب جتنے زمین پر جھوٹے مکار کذاب مطلب پرست اور ناقص لوگ موجود ہیں۔۔۔۔جو لوگ میرے مرشد کے لیے کبھی کچھ نہیں کیا تھا ۔۔۔ وہ بھی آج لفظوں میں شہد لگا رہے ہیں ۔۔۔کون ہے جو آج بھی Honey bees اور wasps کی طرح اپنے جسم کے نیچلے حصیے کے sting ….apparatus سے ڈنگ مارنے کی کوشش کر رہے ہیں پر انکا زہر میرے مرشد اور میرا کچھ بھی نہیں بگاڑ پائے۔۔۔۔گا۔۔جناب ۔۔یقین کریں ۔۔۔میں فقط جسمانی روپ سے ہی مظبوت نہیں ہوں ۔۔اگر وہ پیٹھانی رنگ چڑھ جائے جس کے لیے میں جانا جاتا ہوں ۔۔۔اور مرشد ہمیشہ اس کے لیئے منع کرتے۔۔۔۔رہتے تھے ۔۔۔۔خدا کرے کہ ۔۔۔۔وہ رنگ اب برقرار ہی رہے میں ۔۔۔جانتا ہوں کون کون اور کہا کہا لوگ فائدہ اٹھانا چاہتے ہیں۔۔۔۔؟؟
سچے مرشد تو شیشے کے مانند شفاف ہوتے ہیں تاکہ انکا عکس مرید پر اتر آئے۔۔۔میں یہ بھی جانتا ہوں کہ میری زندگی میں مرشد کے بغیر جو بھی تبدیلی آئے اس کے لیے میں تیار ہوں۔۔۔پر وہ لوگ ۔۔۔۔جو۔۔۔میری ہی زندگی سے گزر کر مجھکو راستہ دینے کی بات کرتے ہیں ۔۔۔پہلے وہ اپنی کنڈشن دیکھ لیں کہ وہ میرے سامنے کتنی دیر ٹھہر سکتے ہیں ۔۔۔طاقت میں ۔۔۔پیشے میں ۔۔۔یا پھر رابطے میں۔۔۔۔یا پھر زر و زمین میں ۔۔۔مجھے فقط اس بات کی فکر ہے کہ مرشد نے مجھکو سب بتا دیا تھا ۔۔۔۔۔کیا کرنا ہے اور کیا نہیں۔۔۔؟؟
آہستہ آہستہ قدم اٹھا رہا ہوں
پر پر اعتماد ہوں۔۔۔۔
کہ افسانوی لوگ زندگی کے حقائق سے واقفیت رکھتے ہیں ۔۔۔