(Last Updated On: )
پیدائش:27 جون 1919ء
دھودیکے
تاریخ وفات:01 فروری 2020ء
قومیت:بھارتی
زبان:پنجابی
کارہائے نمایاں:لہو دی لوء
اعزازات:
۔۔۔ ساہتیہ اکادمی ایوارڈ
۔۔۔ (برائے:Taushali Di Hanso)
۔۔۔ (1997)
جسونت سنگھ کنول پنجابی ناول نگار، کہانی نویس اور ادیب تھے
زندگی
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
جسونت سنگھ کنول کا جنم 27 جون 1919 کو گاؤں پنڈ ڈھڈیکے (ضلع موگا) میں محلہ سنگھ کے گھر ہوا۔ 1943 میں جسونت سنگھ کنول کی شادی مختیار کور کے ساتھ ہوئی۔ان کے ہاں چار بیٹیاں اور ایک بیٹا پیدا ہوئے۔ تین بیٹیاں وفات پا چکی ہیں۔ ان کے بیٹے سربجیت سنگھ کی دو بیٹیاں ہر میت اور سمیت ہیں۔
کنول سنگھ نے اپنی ابتدائی تعلیم اپنے گاؤں کے اسکول سے ہی حاصل کی۔ انھوں نے دسویں جماعت پاس نہیں کی کہ البتہ پڑھی ضرور۔ بقول کنول سنگھ انھیں ملایا کے جنگلوں میں گھومتے گھومتے لکھنے کا شوق پیدا ہوا۔ اسی لیے وہ اپنی لکھنے کی صلاحیت کو ملایا کا تحفہ کہتے ہیں۔ ہر انسان کے پہلے پیار کی طرح ان کا پہلا پیار ایک چینی دوشیزہ ہی ہے جو ان کے ساتھ شادی تو کرنا چاہتی تھی لیکن اپنا ملک نہیں چھوڑنا چاہتی تھی اور اسی طرح کنول سنگھ بھی وہاں مستقل رہنا نہیں چاہتے تھے لہٰذا اس رشتے کا اختتام اسی موڑ پر ہوگیا۔
انہوں نے روزی روٹی کی خاطر ملایا میں چوکیداری بھی کی اور اپنے چھوٹے بھائی کے ساتھ مل کر گاؤں کے کھیتوں میں ہل چلایا، کھیتی باڑی بھی کی۔ یہ ان کی خوش قسمتی تھی کہ شرومنی کمیٹی کے زیر انتظام گرو رام داس کی نگری میں کلرک کی نوکری مل گئی۔ وہیں رہنا کھانا پینا اور ادبی پیاس بجھانا ان کی زندگی بن گیا۔ کام سے بچا وقت وہ شرومنی کمیٹی کی لائبریری میں گزارتے تھے۔
ناول
۔۔۔۔۔۔۔۔
۔ (1)سچ نوں پھانسی
۔ (2)پالی
۔ (3)رات باقی ہے
۔ (4)پورنماشی
۔ (5)تاریخ ویکھدی ہے
۔ (6)سول لائینز
۔ (7)متر پیارے نوں
۔ (8)جیرا
۔ (9)ہانی
۔ (10)برف دی اگّ
۔ (11)لہو دی لوء
۔ (12)روپمتی
۔ (13)مائی دا لال
۔ (14)مومل
۔ (15)موڑا
۔ (16)جنگل دے شیر
۔ (17)قومی وصیت
۔ (18)ایننیاںچو اٹھو سرمہ
۔ (19)منکھتا
۔ (20)توشالی دی ہنسو