(Last Updated On: )
تاریخ وفات : 16 جنورٕی 2022
ہو گٸے دنیاسے رخصت آج ابراہیم اشک
اردو دنیا کے لٸے ہے روح فرسا یہ خبر
ان کی غزلوں سے عیاں ہے زندگی کا سوز و ساز
فلمی نغمے بھی ہیں ان کے سب کے منظور نظر
ان کو تھا دوھہ نگاری میں بھی حاصل امتیاز
ان کی نظمیں بھی ہیں اک آٸینہ نقد و نظر
” آگہی ” ہے نام جس مجموعہ اشعار کا
ندرت فکر و نظر ہے اس میں ان کی جلوہ گر
ان کے ہے ” الہام ” سے ظاہر شعور فکر و فن
اک ادیب و شاعر و فنکار تھے وہ نامور
گلشن اردو میں ان کی ذات تھی مثل بہار
ان کی اردو شاعری ہے جس کا اک شیریں ثمر
ان کے سینے میں دھڑکتا تھا دل درد آشنا
گردش حالات پر بھی ان کی تھی گہری نظر
جنت الفردوس میں درجات ہوں ان کےبلند
عہد حاضر کے تھے برقی وہ سخنور معتبر