شہرت نمود و نمائش شیلڈ سرٹیفیکیٹ کی دوڑ نے انسان کو حیوانوں سے بدتر بنا دیا ہے۔ آئیے آپ کو ایک شخص کی کچھ باتیں بتاتا ہوں۔
علم ریاضی میں کئی تاریخی اضافے کرنے والے عظیم روسی ریاضی دان گریگوری پیرل مین کیلئے کامیابی کے خارجی پیمانوں کی بجائے عزت نفس اور شرف کے قدیم تصورات اور اخلاقی اصول زیادہ اہم ہیں۔ 2006 میں اس نے فیلڈز میڈل یہ کہہ کر ٹھکرا دیا کہ
"مجھے نہ تو دولت و شہرت میں دلچسپی ہے اور نہ ہی مجھے چڑیا گھر کے جانوروں کی طرح اپنی نمائش کروانی ہے۔ نہ تو میں کامیاب ہوں اور نہ ریاضی کا ہیرو کہ سب مجھے دیکھیں۔ اگر میرا دیا گیا ثبوت درست ہے تو مجھے کسی اور اعزاز کی ضرورت نہیں"۔
پھر 2010 میں اس نے 10 لاکھ ڈالر کا انعام بھی یہ کہہ کر لینے سے انکار کردیا کہ اسے یہ انعام دینے کا فیصلہ منصفانہ نہیں ہے کیونکہ جس مسئلے کے حل کیلئے اسے یہ انعام دیا جارہا ہے اس کے حل میں ایک اور ریاضی دان کا بھی اتنا ہی حصہ ہے جتنا کہ اس کا۔
اس سے پہلے 1996 میں یورپین میتھیمیٹکس سوسائٹی کا انعام بھی اس نے اس بنیاد پر ٹھکرا دیا تھا کہ اسکا کام ابھی نامکمل ہے۔
گریگوری پیرلمن نے اب نمودنمائش کی اس جھوٹی دنیا کی اخلاقی حالت سے دلبرداشتہ ہو کر گوشہ نشینی اختیار کرلی ہے۔
ایک لمحے کیلئے رک کر کسی بڑے کے ساتھ ایک تصویر بنا کر مہینوں اس پر فخر کرنے والوں اور شہرت نمود و نمائش شیلڈ سرٹیفیکیٹ اور عہدوں کی دوڑ میں لگے بونوں کے بیچوں بیچ کھڑے عظمت کے اس دیوقامت پہاڑ گریگوری پیرل مین کو سیلوٹ مار دیجئے۔
https://en.m.wikipedia.org/wiki/Grigori_Perelman
“