پرچھائیاں
٭٭٭٭٭
کیا آپ جانتے ہیں کہ:
٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭
ہندوستان سے بٹوارے کے بعد 1947 سے 1970 تک مشترکہ پاکستان میں بالغ حق رائے دہی کوئی انتخاب نہیں کرایا گیا ۔۔
مشرقی بنگال ، پنجاب ،سندھ ،بلوچستان اور شمال مغربی سرحدی صوبہ (حالیہ نام KPK) پر مشتمل مشترکہ پاکستان کا پہلا بالغ حق رائے دہی کی بنیاد پر جنرل الیکشن 7 دسمبر1970 ء کو 1958 سے 1968 تک فوجی آمر رہنے والے ایوب خان سے عوامی دبائو پر حکومت چھوڑ کر جانے کے بعد اقتدار سنبھالنے والے (جنرل) یحییٰ خان کی فوجی حکومت میں ہوا، جس میں شیخ مجیب الرحمان کی عوامی لیگ نے سب سے زیادہ 167 نشستیں حاصل کیں، دوسرے نمبر پر پاکستان پیپلز پارٹی 85 سیٹیں حاصل کرسکی۔ شیخ مجیب الرحمٰن کی عوامی لیگ نے تمام 160نشستیں مشرقی پاکستان سے حاصل کی تھیں جن میں خواتین کی 7نشستیں ملاکر تعداد 167 ہوگئی۔
الیکشن میں ذوالفقار علی بھٹو کی پاکستان پیپلز پارٹی نے 81 نشستیں حاصل کیں جن میں خواتین کی 4 سیٹیں ملاکرمجموعی طور پر 85 ہوگئیں،پیپلز پارٹی کو پنجاب سے 62، سندھ سے 18 اورخیبر پختونخوا سے 1نشست ملی تھی۔
اس الیکشن میں رجسٹرڈ ووٹرز کی کل تعداد 5کروڑ 69لاکھ40ہزار 500 تھی، 3کروڑ 40لاکھ 92ہزار 339ووٹ کاسٹ کیے گئے، اس طرح ووٹنگ کی شرح 59اعشاریہ 8 فیصد تھی۔اور جنہیں پاکستان کی تاریخ مین پہلے اور آخری شفاف انتخابات قرا دیا گیا ۔
ان انتخابات کے نتائج کو بر سر اقتدار جنرلوں اور اقلیتی لیڈر بھٹو صاحب نے تسلیم نہیں کیا اور مشرقی پاکستان میں شیخ مجٰب کو گرفتار کر کے وہاں فوجی ایکشن کے ذریعے حالات خراب کر دیے گئے جس کے نتیجے میں پاکستان کو دولخت کردیا گیا اور مشرقی پاکستان (ایک نیا ملک) بنگلہ دیش بن گیا۔اور بقایا پاکستان میں ذوالفقار علی بھٹو کو حکومت سونپ دی گئی ۔
سن 1970 کے بعد موجودہ پاکستان میں 1977ء، 1985ء، 1988ء، 1990ء، 1993ء، 1997ء، 2002ء ، 2008ء اور 2013ء میں انتخابات کرائے گئے تھے ۔
یہ تحریر فیس بُک کے اس پیج سے لی گئی ہے۔
“