روز کی طرح آج بھی وہ سڑک پر پیدل چل کے جا رہی تھی ہر دیکھنے والا اسے پاگل سمجھتا یا پھر ترس کھا کر لفٹ دے دیتا۔۔مگر وہ پاگل نہیں تھی ۔۔اوچشریف میں رہنے والی یہ خاتون کچھ سال پہلے بلکل ٹھیک تھی ذمہ دار لڑکیوں کی طرح گھر کو سنبھالتی اور اچھی زندگی بسر کر رہی تھی مگر ایک دن جب وہ کسی کام سے باہر گئی تو اس کی نظر کسی لڑکے پر پڑگئی جیسے ہی نظر پڑی اسے ایسا محسوس ہوا جیسے کوئی اس کی روح میں اتر گیا ہو اس سے پہلے وہ لڑکی اسے مزید دیکھتی وہ لڑکا دیکھتے دیکھتے اس کی نظروں سے اوجھل ہو گیا ۔۔لڑکی پریشان اور حیران تھی اپنی دل کی حالت سے
مگر وہ کسی کو بتا نہیں سکتی تھی کچھ دن بعد وہی لڑکا پھر سے وہی سے گزر رہا تھا اس سے پہلے وہ کچھ کہتی اپنی حالت بتاتی اس لڑکے نے آگے بڑھ کر اسے خود کہہ دیا کہ وہ لڑکی کو پسند کرنے لگا ہے یا پھر محبّت کرنے لگا ہے ۔۔۔لڑکی خوش بھی تھی مگر حیران بھی کہ اتنی جلدی یہ سب کیسے ہو سکتا ہے لڑکی کو لگا شاید لڑکا بھی اس کی طرح سچی محبّت کرنے لگا ہے ۔۔ملاقات شروع ہو گئی۔۔پھر کچھ عرصہ گزرا تو لڑکا غائب ہو گیا نہ کبھی ملنے آیا اور نہ کچھ بتایا ۔۔لڑکی نے انتظار کرنے کے جب پتہ کروایا تو کسی نے اسے بتایا کہ لڑکے کی شادی ہو گئی ہے اور وہ ادھر سے چلا گیا ہے لڑکی یہ سن کر برداشت نہیں کر سکی اور آہستہ آہستہ اس کا ذہنی توازن بگڑنے لگا اور کچھ عرصہ بعد اس کی حالت اس قدر خراب ہو گئی کہ اب وہ سڑکوں پر چلتی رہتی ہے اور تقریبا،60 کلو میٹر چلتی ہے مگر حیران کر دینے والی بات یہ ہے کہ وہ تھکتی نہیں۔۔محبّت اس قدر بھی ہو سکتی ہے میں سمجھ نہیں پا رہی تھی اس لڑکی کو محبّت نے پاگل خاتون بنا دیا لیکن ذہنی حالت خراب ہونے کے باوجود بھی اپنی عزت کا خیال رکھتی ہے اور کسی کو ہاتھ تک نہیں لگانے دیتی ۔۔ایک اور حیران کر دینے والی بات ہے جب کوئی اسے تنگ کرتا ہے یا مذاق اڑاتا ہے تو وہ بھی اپنا ذہنی توازن کھو بیٹھتا ہے۔۔کوئی یقین نہیں کرتا مگر یہ سب سچ ہے اس خاتون کی محبّت پاک تھی مگر قدر کرنے والے نے قدر نہیں کی ۔۔ہیر رانجھا ساسی پنو جیسی محبّت آج کے دور میں کہاں نظر آتی ہے مگر اس خاتون کی محبّت بھی ہیر سے کم نہیں تھی بس فرق اتنا ہے اس ہیر کے رانجھے نے اسے دھوکا دے دیا ۔۔ایسی بہت سی حقیقت ہے جہاں یا تو رانجھا بے وفا ہے یا پھر ہیر مگر میرا کہنا یہی ہے کہ اگر نبھا نہیں سکتے تو محبّت کو نا پاک کیوں کرتے ہے ۔؟؟کسی کی زندگی تباہ کرنے سے پہلے سوچیں ضرور۔۔محبّت کرنا گناہ نہیں مگر محبّت کے نام پر کسی کی عزت اور زندگی خراب کرنا بہت بڑا گناہ ہے جس کا ازالہ آپ کبھی نہیں کر سکتے سچی محبّت قدرتی ہوتی ہے اور قدرتی احساس ہر کسی کو نہیں ہوتا ۔۔۔
جزاک اللّه ۔۔۔