(Last Updated On: )
گاؤں کی کچی پکی سڑکیں
یاد جو آئے بچے تڑپیں
سال میں چھٹی جب بھی ہوتی
گاؤں کی چاہ میں منی روتی
چھک چھک کرتی ریل ہے آئ
گاؤں کا رستہ یہ دکھلائ
شہر کی رونق پر کب مرتے
بچے گاؤں کا رخ ہیں کرتے
صبح سویرے کھیت پہ جائیں
کھیل بھی کھیلیں، شور مچائیں
اونچے پیڑوں کو یہ چھو لیں
پیڑ پہ لٹکیں، شاخ پہ جھولیں
دودھ، دہی تو خالص کھائیں
یہ صحت بھی خوب بنائیں
سوندھی خوشبو مٹی کی ہے
سب کو چاہت لسی کی ہے
ڈربے سے اک مرغی جھانکی
انڈے دے کر سب کو تاکی
مے مے کرتی بکری آئ
سنگ اپنا اک بچہ لائ
تازہ ہوا چلی ہے بچو!
دل کی فضا کھلی ہے بچو!
پالک، کھیرا، شلجم، گاجر
چگگوبھی، کدو، بھنڈی، ٹماٹر
ہری سبزیاں خوب اگاؤ
بھوک بھی اپنی خوب جگاؤ
کوڑے کا نہ ڈھیر لگاؤ
تم روزانہ پیڑ لگاؤ
باغ کے آم تو سب کو بھائے
گاؤں کی یاد ہر پل ستائے