(Last Updated On: )
ٹوٹی کمر لیے روز وہ بوڑھا
صبح کے آٹھ بجے
اوزار اٹھائے
گھر سے نکل پڑتا ہے
ابھی منڈی میں اسے دھکے کھانے ہیں
پھر شام کو گھر راشن بھی لانا ہے
گھر میں کھانے کو کچھ بھی نہیں
اس کے پوتے پوتیاں بھوکے ہیں
کہ جن کے باپ کو
کسی ایمان والے نے اس لیے مار ڈالا
کہ اس کا ایمان کچا تھا
وہ بوڑھا جو بڑی شان سے
محلے میں چلتا پھرتا تھا
اب ٹوٹی کمر لیے
اوزا اٹھائے ،
اسے منڈی جانا تھا
دھکے کھانے تھے۔
“