قدرت کا یہ نظام بہت اچھا ہے کہ یہ اپنی روانی برقرار رکھتی ہے ۔۔چاہے کچھ ہو جائے ،وقت ہمیشہ اپنے قدم آگے کو بڑھاتا ہے ۔۔ ہمیشہ straight forward رہتا ہے صبح کے ہوتے ہی سورج غروب نہیں ہو جاتا بلکہ وہ اپنی سنہری کرنوں سے پوری دنیا کو آغوش میں لے لیتا ہے۔۔پوری محبت سے ۔اوریہ تو انسان پہ ہے کہ وہ کس لحاظ سے تعلق نبھاتا ہے۔۔ چاہے تو دھوپ سے محبت کرے ۔۔چاہے تو بغاوت ۔۔
میرا کہنے کا مطلب یہ نہیں ہے کہ دھوپ سے اتنی محبت کریں کہ اس کی تپش اور حدت میں جل جائیں ۔۔یا اتنی نفرت کریں کہ اس کی کرنوں تک پہنچ ہی نا سکو ۔۔ ہرگز نہیں ۔۔
سورج نے آنکھ کی بینائی کوتسکین بخشی ہے ، وہ روز صبح ہوتے ہی اپنی وفا نبھاتا ہے ، جس وقت تک کا وہ وعدہ کرتا ہے ۔۔ وہ وقت پوری محبت سے ہم پر نچھاور کرتا ہے ۔۔ آنکھ کا سکون ہیں اسکی کرنیں۔۔ کیونکہ گھپ اندھیرے میں دیکھا بھی تو نہیں جا سکتا نا ۔۔۔
تو پھر کیا سورج سے محبت نہیں کرنی چاہئیے ؟؟
یہ محض ایک مثال تھی ۔۔
اب آتے ہیں ہمارے وقت اور ہماری وفا کی طرف ۔۔
وقت کی خوبی یہ ہے کہ وہ گزر جاتا ہے ۔۔ سنہری آبشار کی طرح بہتا چلا جاتا ہے ،راہی رکاوٹوں سے بالکل بے نیاز ہو کر ،وہ پانی کی طرح اپنا راستہ خود بناتا ہے ۔۔ جب بھی مشکل لمحات آتے ہیں تو انسان وقت کو بلیم نہیں کر سکتا کیونکہمشکلات کی کہیں نا کہیں وجہ انسان خود ہے ۔۔ ہماری زندگی میں ایک وقت ایسا آتا ہے جسے سیاہ دور کہتے ہیں یا کڑا وقت ۔۔ اور اس دور میں وقت کی مہربانی ہے کی وہ انسان کو کچھ سکھا کر ہی جاتا ہے ۔۔ انسان روتا ہے ، سسکتا ہے ، چپ ہو جاتا ہے یا پچھتاتا ہے۔۔ اس سے نقصان کس کو ہوا۔۔؟ اسے ہی ناتو پھر نقصان کیوں اٹھائیں ۔۔ ؟
اچھا چلیں ۔۔ بھول جاتے ہیں اس وقت کو ۔۔ اس دور کو ۔۔
وہ سیاہ دور نہیں تھا ۔۔ وہ تو ایک تجربہ تھا ۔۔ کھائی کو دیکھ کر لگنے والا ایک بریک تھا تا کہ آگے سنبھل کر چلا جائے ۔۔وہاں سے مڑو ، واپس وہاں جہاں سے تم نے آغاز کیا تھا ، واپس اپنے اصل کی طرف ۔۔اپنی غلطیاں دریافت کرو ۔۔ انھیں اکٹھا کرو۔۔۔
آگے کھائی ہے ۔۔ تم نے اوپر سے گزرنا ہے ۔۔کھائی میں گرنے سے ذندگی نہیں گزرے گی ۔۔ پچھتاوے رفتہ رفتہ قدم کریدتے رہیں گے ۔۔ جامد کرتے رہیں گے ۔۔
اچھا یوں کرو اپنی غلطیوں کو ساتھ لے جانے کی بجائے انکا ایک پل تعمیر کرو ،،تا کہ آگے جاسکویا پھر یوں کرو ، اپنی غلطیوں کو معاف کر دو اور آگے بڑھو ۔۔ نا خود کو الزام دو نا وقت کو
محبت کرنا سیکھو ۔۔خود سے محبت ۔۔
تم سوچو کہ ہاں وہ غلطیاں میں نے ہی ہیں تھیں ۔۔لیکن تب مجھے یہی ٹھیک لگا تھا ۔۔تب میری سوچ کی حدود یہی تھیں میں وسیعا لنظر نہیں تھی بس۔۔
وہ وقت بس ایک سیاہدھبہ تھا جسکو محبت کے روشن الاو نے کہیں نچوڑ کر پھینک دیا کے ۔۔ وہ اب واپس نہیں آسکتا ۔۔
“