ایک اندازے کے مطابق دنیا میں 80 لاکھ سے زائد جانداروں کی انواع پائی جاتی ہیں۔ ان سب انواع کو ایک بندے کیلئے دیکھنا بہت مشکل ہے۔ اگر آپ ان 80 لاکھ انواع کی تصویریں دیکھیں اور ہر تصویر کا دورانیہ 3 سیکنڈ رکھیں تو تمام تصویریں دیکھنے کیلئے 8 سال کا عرصہ چاہیے۔ کچھ جانور تو ایسے ہیں جنہیں ہر کوئی جانتا ہے جبکہ کچھ جانور ایسے ہیں جن کو بہت کم لوگوں نے ہی دیکھا یا ان کے بارے میں جانا ہوتا ہے۔ ان میں سے کچھ عجیب و غریب جانور بھی ہیں جن کو دیکھ کر یا ان کے بارے میں جان کر ہر کوئی حیرت زدہ ہو جاتا ہے۔ ویسے تو دنیا میں بہت سے عجیب و غریب جانور پائے جاتے ہیں لیکن آج میں آپ کو دنیا کے دس عجیب و غریب جانوروں کے بارے میں بتائوں گا۔ امید ہے ان کے بارے میں جان کر آپ کی معلومات میں اضافہ ہے۔
10۔ گردن پر لمبے بالوں والا بھیڑیا (Maned Wolf)
مینڈ وولف دراصل کوئی بھیڑیا نہیں ہے۔ آپ اسے صرف نام کا بھیڑیا کہہ سکتے ہیں۔ لمبی ٹانگوں والے اس خوبصورت جانو کا تعلق کتوں کے خاندان سے ہے لیکن یہ کتے، بھیڑئیے، گیدڑ اور لومڑی سے بہت مختلف ہوتے ہیں۔ یہ اکیلے رہنا پسند کرتے ہیں اور گوشت اور سبزیاں سب کچھ کھاتے ہیں۔ بلکہ ان کے خوراک میں 50 فیصد سے زائد سبزیاں وغیرہ شامل ہوتی ہیں۔ بھیڑئیے جیسے نظر آنے والے یہ جانور عجیب و غریب ہونے کے ساتھ ساتھ خوبصورت بھی ہے۔ مینڈ وولف براعظم جنوبی امریکہ کے ممالک برازیل، پیراگوے، ارجنٹینا، بولیویا اور پیرو میں پائے جاتے ہیں۔
9۔ گلابی پری نما آرمیڈیلو (Pink Fairy Armadillo)
یہ عجیب و غریب جانور ارجنٹینا کے وسطی علاقوں میں پایا جاتا ہے۔ یہ دنیا کے نایاب ترین جانوروں میں سے ایک ہے۔ یہ اتنا چھوٹا ہوتا ہے کہ انسان کے ہاتھوں پر پورا آجاتا ہے۔ یہ آرمیڈیلو مٹی میں بل بنا کر رہتے ہیں اور عموماً رات کو خوراک کے حصول کیلئے باہر نکلتے ہیں۔ یہ بہت شرمیلے ہوتے ہیں اس لئے ان کو دیکھ پانا بہت مشکل ہوتا ہے۔
8۔ ویلوٹ چیونٹیاں (Velvet Ants)
دراصل یہ چیونٹیاں نہیں بلکہ بھڑوں کی ایک قسم ہیں۔ ان میں مادائوں کے پر نہیں ہوتے اور وہ دیکھنے میں چیونٹی کی طرح لگتی ہیں۔ اگر آپ ان کو اصل میں دیکھنا چاہتے ہیں تو آپ کو براعظم جنوبی امریکہ کے ملک چلی جانا ہوگا۔ ان کا جسم کالا اور سفید ہوتا ہے جس کی وجہ سے انہیں پانڈا چیونٹیاں بھی کہا جاتا ہے۔ اگر یہ کسی ڈنگ مار دیں تو ان کے ڈنگ سے بہت سخت درد ہوتا ہے۔
7۔ شوبل سٹارک (Shoebill Stork)
شوبل سٹارک جسے صرف شوبل بھی کہتے ہیں براعظم افریقہ میں پایا جانے والا عجیب و غریب پرندہ ہے۔ یہ پرندہ دلدلوں اور تالابوں وغیرہ میں پایا جاتا ہے۔ اس کو یہ نام اس کی جوتوں سے ملتی جلتی چونچ کی وجہ سے دیا گیا ہے۔ یہ شوبل گوشت خور پرندہ ہے اور مچھلیاں، مینڈک، چھپکلیاں، چوہے، کچھووں کے بچے اور دیگر چھوٹے موٹے جانور کھاتا ہے۔ یہ زیادہ تر رات کو خوراک کے حصول کیلئے باہر نکلتا ہے۔ انہیں گھروں میں بھی پالا جاتا ہے اور یہ انسان سے جلد مانوس بھی ہو جاتا ہے۔
6۔ ایکسولوٹل (Axolotl)
یہ عجیب و غریب ایمفیبین میکسیکو سٹی میں پائی جانے والی کچھ جھیلوں اور ندیوں میں پایا جاتا ہے۔ کبھی اس کی تعداد ہزاروں میں ہوتی تھی اور یہ ایزٹک لوگوں کی خوراک کا ایک اہم حصہ ہوا کرتا تھا۔ ایزٹک دراصل ایک امریکی تہذیب تھی جو وسطی میکسیکو میں 1300 سے لے کر 1521تک پروان چڑھی۔ آج کل ان عجیب ایمفیبینز کی تعداد کم ہو کر صرف چند ایک رہ گئی ہے جس کی بڑی وجہ ان کی رہائش گاہوں کی تباہی ہے۔ ایکسولوٹل کی لمبائی 18 انچ تک ہوسکتی ہے۔ ان کی سب سے خاص بات ان کے جسم کے باہر پائے جانے والے گلپھڑے ہیں۔ اس کے علاوہ اگر ان کا کوئی پائوں کٹ جائے تو وہ دوبارہ بن جاتا ہے۔
5۔ تسمانیہ کا شیطان (Tasmanian Devil)
آسٹریلیا کے قریب ایک جزیرے تسمانیہ میں جب اولین یورپی لوگ پہنچے تو انہیں رات کو جنگلوں میں عجیب پر اسرار آوازیں سنائی دیتیں جیسے کوئی شیطان واویلا کر رہا ہو۔ وہ لوگ بہت خوفزدہ ہوگئے اور سمجھے کہ یہ جنگل شاید آسیب زدہ ہیں۔ لیکن بعد میں تحقیق سے معلوم ہوا کہ یہ کوئی آسیب یا شیطان نہیں بلکہ ایک گوشت خور جانور ہے جو رات کو ایسی آوازیں نکالتا ہے۔ اسی مناسبت سے اس جانور کو تسمانیہ کا شیطان (Tasmanian Devil) نام دیا گیا۔ تسمانیہ کے بھیڑئیے کے معدوم ہونے کے بعد یہ تھیلی والا سب سے بڑا گوشت خور جانور ہے۔ حالیہ اوقات میں ان کی تعداد ایک کینسر نما بیماری کے سبب کافی کم ہوگئی ہے۔
4۔ سلاتھ (Sloth)
اگر دنیا میں سست رفتاری کا ایوارڈ دینا ہو تو اس کا ایک طلبگار یہ عجیب و غریب جانور بھی ہوگا جسے ہم سلاتھ کہتے ہیں۔ سلاتھ براعظم جنوبی امریکہ کے ممالک برازیل اور پانامہ وغیرہ میں پایا جاتا ہے۔ ان کی شکل دیکھ کر ایسا لگتا ہے جیسے ان کو شدید سستی چڑھی ہو۔ لیکن بہرحال اس سستی کے باوجود ان کا چہرا مسکراتا ہوا نظر آتا ہے۔ ان کی اس انتہائی سستی کی وجہ دراصل ان کی خوراک ہے۔ یہ درختوں کے پتے کھاتے ہیں جن میں زیادہ غذائی اجزاء نہیں ہوتے۔ اس کے علاوہ ان کے جسم کا میٹابولزم بھی بہت سست ہوتا ہے۔ ان کی سستی کے باعث آپ کو ایسا لگتا ہوگا کہ یہ بہت جلد شکاری جانوروں کے ہتھے چڑھ جاتے ہوں گے لیکن دراصل ایسا نہیں ہے۔ ایک تو یہ حرکت بہت کم کرتے ہیں اس لئے عموماً شکاری جانوروں کو نظر نہیں آتے اور دوسرا ان کے ہاتھوں اور پائوں پر لمبے ناخن ہوتے ہیں جن کو یہ اپنے دفاع کیلئے استعمال کرسکتے ہیں۔ ایک تحقیق کے مطابق کرہ ارض پر گیارہ ہزار سال قبل تک دیوقامت سلاتھ بھی پائے جاتے تھے ۔ یہ دیوقامت سلاتھس کی جسامت آج کے دور کے ہاتھیوں سے بھی بڑی ہوا کرتی تھی ۔
3۔ کیپی بارا (Capybara)
براعظم جنوبی امریکہ کے گھاس کے میدانوں اور بارشی جنگلات میں پایا جانے والا یہ دنیا کا سب سے بڑا چوہا بلاشبہ ایک عجیب و غریب جانور ہے۔ کیپی بارا گروہ میں رہتے ہیں اور ایک گروہ میں 100 تک کیپی بارا ہوسکتے ہیں۔ ان کو پالا بھی جاسکتا ہے اور اپنی عجیب و غریب ہیئت کی وجہ سے ان کو بہت پسند بھی کیا جاسکتا ہے۔ یہ بہت شریف جانور ہیں۔ اگر آپ کو اپنے گھر میں ان کو پالنے کا موقع ملے تو کیا آپ ان میں سے ایک اپنے گھر میں رکھنا چاہیں گے؟ کمنٹ سیکشن میں ضرور بتائیے گا۔
2۔ کنکاجو (Kinkajou)
درختوں پر کودتے پھلانگتے بندروں سے تو آپ خوب واقف ہوں گے لیکن شاید آپ میں سے بہت کم لوگ جانتے ہوں گے کہ ایسا جانور بھی ہے جو درختوں پر بندروں کی طرح کودتا اور پھلانگتا ہے لیکن یہ کوئی پرائمیٹ نہیں ہے۔ جی ہاں یہ امیزون کے بارشی جنگلات میں پایا جانے والا ایک عجیب و غریب جانور ہے جسے کنکاجو کہتے ہیں۔ یہ اپنی دم اور پنجوں کا استعمال کرکے بہت اونچے درختوں پر چڑھ جاتے ہیں جہاں ان کی خوراک یعنی پھل وغیرہ موجود ہوتے ہیں۔ یہ عموماً رات کو خوراک کے باہر نکلتے ہیں اور کبھی کبھی جنگل کے فرش پر بھی اتر آتے ہیں۔
1۔ مگرمچھ مچھلی (Alligator Gar)
یہ خوفناک نظر آنے والی مچھلی دراصل ڈائنوسارز کے وقت میں بھی زمین پر پائی جاتی تھی۔ یہ مچھلی 8 فٹ تک لمبی ہوسکتی ہے ۔ مگرمچھ کی طرح نظر آنے والے اس کے منہ میں تیز دھار دانتوں کی دو قطاریں موجود ہوتی ہیں۔ اس عجیب و غریب منہ کا ایک فائدہ ان کو یہ بھی ہوتا ہے کہ اس کی مدد سے یہ ہوا میں سانس لے سکتی ہیں۔ اپنی اس خوناک شکل و صورت کے برعکس یہ بہت شریف قسم کی مچھلی ہے جو دریائوں اور جھیلوں وغیرہ میں پرامن طور پر تیرتی نظر آتی ہے۔ یہ مچھلی امریکہ کی ریاست میسوری میں پائی جاتی ہے۔
اس طرح کی منفرد معلومات اب آپ کو وڈیو کی شکل میں یوٹیوب پر بھی منحصر ہوں گی جس کے لئے آپ ہمارا یوٹیوب چینل “Nisar Ahmad TV” سبسکرائیب کرسکتے ہیں۔ اس مضمون کی وڈیو کا لنک
اسماء صبا خواج کا افسانہ مایوسی فنی و فکری مطالعہ
اسماء صبا خواج کا تعلق لکھیم پور کھیری ہندوستان سے ہے، اردو کی ممتاز لکھاری ہیں، آپ کا افسانہ ''مایوسی"...